کھیل

'بنگلہ دیش کا فیصلہ کھیل کی روح کے منافی ہے'

سابق پاکستانی کرکٹرز نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بنگلہ دیشی عوام کو دیگر ملکوں کے جھنڈے لانے سے روکنے کے عمل پر تنقید کی ہے۔

کراچی: سابق پاکستانی کھلاڑیوں نے بنگلہ دیش کی جانب سے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بنگلہ دیشی عوام کو اپنے ملک کے علاوہ کسی اور ملک کا جھنڈا لانے سے روکنے کے فیصلے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بنگلہ دیش نے حکم ایشیا کپ میں بنگلہ دیشی شائقین کی جانب سے بڑی تعداد میں پاکستانی جھنڈے لگانے پر جاری کیا۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ(بی سی بی) نے حکمنامہ منگل کو اپنے یوم آزدی سے ایک دن قبل جاری کیا۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ ( بی سی بی) کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ ' نوٹس کیا گیا ہے کہ بعض مقامی مداح غیر ملکی جھنڈے لہراتے رہے جو ملکی پرچم کے قوانین کیخلاف ہے،' اور اس کے بعد ہی یہ ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

پاکستان کے سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا ہے کہ یہ عمل کھیل کی روح کے منافی ہے۔

میانداد نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ میں اس فیصلے پر حیران ہوں۔

ایک اور سابق محمد یوسف نے بی سی بی سے اس فیصلے پر نظرثانی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں اسپورٹس مین اسپرٹ لازمین عنصر ہوتا ہے اور یہ فیصلہ اس اسپرٹ کے منافی ہے۔

یوسف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بنگلہ دیشی بورڈ اس فیصلے کو واپس لے گا کیونکہ اس کی کوئی منطق نہیں اور مجھے امید ہے کہ آئی سی سی اس معاملے پر ضرور وضاحت طلب کرے گا۔

پاکستان کے لیے 90 ٹیسٹ اور 288 ایک روزہ میچ کھیلنے والے یوسف نے مزید کہا کہ انہیں ہمیشہ بنگلہ دیش میں کافی پذیرائی ملی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ دیکھا جب کبھی بھی ہمارا بنگلہ دیش سے مقابلہ نہیں ہوتا تھا تو بنگلہ دیی شائقین پاکستان کو سپورٹ کرتے تھے۔

ایک اور سابق کپتان یونس خان نے بھی یوسف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کو اس فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

'یہ کھیل کی اسپرٹ کے منافی ہے کیونکہ آپ کسی کو بھی اپنی پسندیدہ ٹیم کی حمایت سے نہیں روک سکتے'۔

یاد رہے کہ اتوار کو پاکستان کا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے اہم مقابلے میں بنگلہ دیش سے سامنا ہو گا۔