پاکستان

پانچ سو ارب کے قرضے، دو ماہ میں خاتمے کا عندیہ

وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی صورتحال بہتر بنانے کے لیے سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دو ماہ میں 500 ارب کے گردشی قرضے ختم کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی صورتحال بہتر بنانے کے لیے سخت فیصلے کرنے ہوں گے اور ہم آئندہ تین سال میں بجٹ خسارے کو مرحلہ وار ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔

وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار اقتصادی سروے 2012-13 کے اہم نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا سب سے اہم مقصد معیشت کو بحال کرنا ہے، پچھلے دو سال میں معاشی صورتحال انتہائی مخدوش رہی اور اسے بہتر بنانے کے لیے ہمیں سخت فیصلے کرنے ہوں گے، دہشت گردی سے بھی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، ملکی معیشت میں بہتری آئے گی تو دہشت گردی میں خود بخود کمی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی گردشی قرضہ 500 ارب سے زیادہ ہے جسے ہم کم سے کم مدت میں ختم کرنا چاہتے ہیں، ہم سرکلر ڈیبٹ پر قابو پانے کی کوشش کریں گے اور ہماری کوشش ہو گی کہ آئندہ دو ماہ میں اندرونی قرضے کو ختم کر دیا جائے۔

وزیر خزانہ نے بجلی بحران کا ذکر کرتے ہوئے اس کی وجہ بجلی کی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کو قرار دیا، ملک میں 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے جو نہ صرف جی ڈی پی میں دو فیصد کمی کر رہی ہے بلکہ اس کی وجہ سے ملکی انڈسٹری بھی بیرون ملک منتقل ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس 6.2 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں، ہماری کوشش ہو گی کہ بجٹ میں جو اہداف دیں انہیں پورا کیا جائے۔