ایم کیو ایم سندھ حکومت کا حصہ نہیں بن رہی، خورشید شاہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) کی شمولیت کا کوئی امکان نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) ایک جمہوری جماعت ہے اور ایم کیو ایم کو اس وقت تک ( سندھ) حکومت میں شمولیت کا فیصلہ ایک مشکل عمل رہے گا جب تک اس کے رہنما الطاف حسین سیاست میں فوج کے عمل پر اپنے بیان کو واپس نہیں لے لیتے۔ انہوں نے یہ بات ایک پریس ریلیز میں کہی ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما اپنے بیانات میں ایک سے زائد بار یہ کہہ چکے ہیں کہ فوج کے اعلیٰ حلقے ان کے کارکنوں کیخلاف ' ریاستی جبر' کا نوٹس لیں اور ملکی سالمیت کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
خورشید شاہ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کا بیان غیر آئینی ہے اور اگر ایم کیو ایم سندھ حکومت کا حصہ بننا چاہتی ہے تو اسے یہ بیان واپس لینا ہوگا جو بظاہر ناممکن لگتا ہے۔
ہفتے کو ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہا تھا کہ ایم کیو ایم اور سندھ حکومت میں حکومتی اتحاد پر رابطے جاری ہیں لیکن اہم وزارتوں کے معاملات زیرِ غور ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ اس ضمن میں ایم کیو ایم کے ایک وفد نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے بھی ملاقات کی ہے اور پارٹی اراکین کی ایک فہرست پر بات ہوئی ہے جو ممکنہ طور پر وزیر بن سکتے ہیں۔
اس وقت پی پی پی سادہ اکثریت کیساتھ سندھ کی حکمراں جماعت ہے اور اسے سندھ میں کسی اور جماعت کی تائید کی ضرورت نہیں۔