پاکستان

پنجاب اور سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ میں کمی

پنجاب میں روزانہ آٹھ گھنٹے گیس کی فراہمی جبکہ سندھ میں ایک دن سی این جی کی بندش فیصلہ کیا گیا۔

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پنجاب میں سی این جی اسٹیشنوں کو دن میں آٹھ گھنٹے گیس کی فراہمی بحال کرنے اور سندھ میں گیس کی بندش کو تین دن سے کم کرکے ہفتے میں صرف ایک دن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں وزیرِ پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں حکومتی ٹیم اور سی این کی ملکان کے ایک وفد کے درمیان گزشتہ روز جعمہ کو ایک معاہد ہوا جس کا اطلاق اگلے ہفتے کے اختتام سے ہو گا۔

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے سربراہ غیاث عبداللہ پراچہ نے ڈان کو بتایا کہ "پورے ہفتے گیس کی فراہمی کے اصولوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور ایک مرتبہ سی این جی مالکان اور سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ کمپنی کی جانب سے گیس کی بحالی کے شیڈیول کو حتمی شکل دینے کے بعد وزیرِ پٹرولیم اس بارے میں باضابطہ اعلان پیر کے روز کریں گے"۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت پنجاب میں سی این جی اسٹیشنز ہفتے کے چھ روز مسلسل آٹھ گھنٹے گیس حاصل کریں گے، جبکہ ہر اتوار کو انہیں 24 گھنٹے گیس فراہم کی جائے گی۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ پورے ہفتے 72 گھنٹے گیس کی فراہمی سے صارفین اور سی این جی اسٹیشن کے مسائل کافی حد تک حل ہو جائیں گے۔

دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ناشتے کے اوقات کے درمیان سی این جی فراہم کی جائے گی اور شام چار سے پانچ بجے کے دوران فراہمی کا انحصار سوئی ایس این جی پی ایل کی پیک پائپ لائن پر ہو گا۔

اس کا یہ مطلب ہو گا کہ متبادل طور توانائی کے شعبے کو بجلی کی پیداوار کے لیے گیس موجود ہوگی اور صوبے میں صنعتوں کو رات بھر گیس فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ٹرانسپورٹ سیکٹر کو گیس کی فراہم کم ہو یا زیادہ یہاں روزانہ 93 ملین کیوبک فٹ گیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو اس وقت ہفتے میں تین دن فراہم کی جاتی ہے۔

دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا میں سی این جی اسٹیشنز الگ الگ 71 ملین کیوبک فٹ گیس حاصل کرتے ہیں اور عدالتی مداخلت کی وجہ سے یہاں ہفتے بھر گیس فراہم کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی جس میں سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کے لیے گیس کی لوڈ شیڈنگ کو تین دن سے کمی کرکے ایک دن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، کیونکہ اس سے صرف گیارہ ایم ایم سی ایف ڈی کا اثرا پڑے گا۔