پاکستان

بلوچستان ایران فیری سروس کی منظوری کا منتظر

دو ہفتے کے بعد بھی وفاقی حکومت نے بلوچستان گورنمنٹ کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے، داخلہ افسر۔

کوئٹہ : بلوچستان حکومت نے شیعہ زائرین کے لیئے کراچی سے ایرانی بندرگاہ چاہ بہار کے لیئے فیری سروس شروع کرنے کے لیئے با ضابطہ طور پر اسلام آباد سے درخواست کی ہے۔

بلوچستان، داخلہ اور قبائلی امور کے با وثوق ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بدھ کو ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اس سلسلے میں دو ہفتے پہلے با قاعدہ درخواست وفاقی حکومت کو بھیج دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم اسلام آباد سے جواب کے منتظر ہیں"۔

بلوچستان حکومت نے درخواست وزیر اعلٰی ڈاکٹر مالک بلوچ کے اعلان کے بعد دی ہے۔

وزیر اعلٰی نے یہ اعلان جنوری میں بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایک مہلک خود کش حملے کے بعد کیا تھا۔

محکمہ داخلہ کے افسر نے کہا "سات سو کلو میٹر طویل راستے کی حفاظت مشکل کام ہے"۔

زائرین کی بسوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر حکومت نے پہلے ہی زائرین کیلئے کراچی، کوئٹہ اور لاہور سے ایران کے لیئے فلائٹ سروس شروع کی ہوئی ہے۔

افسر نے کہا کہ دو ہفتے کے بعد بھی وفاقی حکومت نے بلوچستان گورنمنٹ کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔

مستونگ، کوئٹہ اور تفتان شاہراہ پر واقع دیگر شہروں میں زائرین کی بسوں کو باقاعدگی سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بلوچستان حکومت نے زائرین کی بسوں کی حفاظت کے لیئے تفتان کے راستے پر سیکورٹی سخت کر دی ہے اور لیویز اور فرنٹیر کور کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ تاہم، سخت حفاظتی اقدامات کے باوجود کوئٹہ اور تفتان قومی شاہراہ پر کئی خود کش حملے کیئے گئے ہیں۔