لائف اسٹائل

'پاکستان مخالف کردار نہیں کروں گا'

دونوں ملکوں میں محبت کی آگ برابر لگی ہوئی ہے لیکن کچھ نالائق لوگ ہیں جو نفرت بھڑکاتے رہتے ہیں، اوم پوری

بولی وڈ کے معروف اداکار اوم پوری نے کہا ہے کہ وہ آئندہ پاکستان مخالف کسی فلم میں کام نہیں کریں گے اور پاکستان کے خالف فلموں کی پروڈکشن پرپابندی عائد ہونی چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی فائیو سٹار ہوٹل میں دیویا دتہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اوم پوری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں، انہیں یہاں سکیورٹی کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی مشکل پیش نہیں آئی، لاہور آنے کی خواہش برسوں سے دل میں تھی جو اب پوری ہوگئی ہے۔

'ہم یہاں محبت بانٹنے اور دوستی کے رشتوں کو مضبوط بنانے آئے ہیں، ہندوستان اور پاکستان کے شہری ایک دوسرے سے محبت بڑھانا چاہتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان واپس جا کر اپنی حکومت سے گزارش کروں گا کہ وہ پاکستانی چینلز پر پابندی ختم کرے اور وہاں پاکستان کے خلاف فلمیں نہیں بننی چاہئیں۔

خیال رہے کہ ماضی میں انہوں نے بھی ایک دو ایسی فلموں میں کام کیا جس کا انہیں افسوس ہے اور اب وہ کہتے ہیں کہ آئندہ پاکستان مخالف فلم میں کام نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان ویزہ کی شرائط نرم ہونی چاہئیں، فلم انڈسٹری سمیت ہندوستان میں کچھ شر پسند عناصر ایسے ہیں جو دونوں ملکوں میں دوستی نہیں چاہتے۔

اداکار دیویا دتہ کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ وہ اپنی والدہ کو لاہور لے کر آتیں، مجھے لاہور آ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔

انہوں نے فلم 'ویر زار' میں پاکستانی لڑکی کا کردار ادا کیا تھا جس پر انہیں کافی پذیرائی ملی اور یہ بھی بتایا کہ اوم پوری کے ہمراہ کام کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔

اس موقع پر اوم پوری کا کہنا تھا کہ جس اسٹیج ڈرامے کو وہ پیش کرنے لاہور آئے ہیں اس کی کہانی ایک ہندو لڑکی اور مسلمان لڑکے کی ہے جس میں پاکستان کی ایمرجنسی کے حالات بھی دکھائے گئے ہیں۔