پاکستان

فاطمہ بھٹو فکشن ایوارڈ کیلئے نامزد

انگریزی ادب سے متعلق اس ایوارڈ کے لیے فہرست میں فاطمہ کے علاوہ دنیا بھر سے انیس دیگر خواتین بھی شامل ہیں۔

لندن: پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی بھتیجی فاطمہ بھٹو کو 'ویمین پرائز فار فکشن' کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔

ماضی میں اورنج پرائز کے نام سے مشہور انگریزی ادب سے متعلق اس ایوارڈ کے لیے فہرست میں فاطمہ کے علاوہ دنیا بھر سے انیس دیگر خواتین بھی شامل ہیں۔

فاطمہ کو فکشن میدان میں اپنی پہلی کوشش 'دی شیڈو آف دی کریسنٹ مون' پر نامزد کیا گیا، اس سے پہلے وہ حقائق پر مبنی متعدد کتابیں لکھ چکی ہیں۔

فاطمہ دو مرتبہ وزیر اعظم رہنے والی اپنی خالہ بے نظیر کی شدید ناقد ہیں۔

ان کا دعویٰ ہے کہ بے نظیر اقتدار کی خواہشمند اور 1996 میں ان کے والد مرتضٰی بھٹو کے قتل کی 'اخلاقی ذمہ دار' تھیں۔

چار جون کو مرکزی لندن کے رائل فیسٹیول ہال میں منعقد ہونے والی تقریب میں اس انعام کے حق دار کو پچاس ہزار امریکی ڈالرز اور 'بیسی' کے نام سے مشہور کانسی کا ایوارڈ دیا جائے گا۔

انیسویں سالانہ ایوارڈ کے لیے نامزد دیگر مصنفوں میں نیوزی لینڈ کی ایلینور کیٹن کی فکشن کتاب ' دی لومینریز' بھی شامل ہے، ایلینور 2013 میں بکرز پرائز جیت چکی ہیں۔

اس کے علاوہ آسٹریلیا کی ہانا کینٹ (برئیل رائٹس) اور ہندوستانی نژاد امریکی جھمپا لاہری (دی لو لینڈ) بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔

پینگوئن بکس برطانیہ کی مینیجنگ ڈائریکٹر ہیلن فریسر کی سربراہی میں پانچ خواتین پر مشتمل پینل سات اپریل کو شارٹ لسٹ ہونے والے ناموں کا اعلان کرے گا۔

بیس امیدواروں میں نائجیریا کی شماماندہ گوزی اڈیچی اور امریکا کی سوزین برنی بھی شامل ہیں، جو بالترتیب 2007 اور 1999 میں یہ ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔

فہرست میں برطانیہ، کینیڈا، آئرلینڈ اور پاکستان سے مصنفوں کے نام شامل ہے۔

خیال رہے کہ پچھلے سال یہ ایوارڈ امریکی مصنف اے ایم ہومز کو 'مے وی بی فارگیون' پر دیا گیا تھا۔