پاکستان

حیدرآباد: مبینہ بھتہ خوری پر 23 پولیس اہلکار معطل

ان اہلکاروں پر الزام ہے کہ وہ پورے حیدر آباد رینج میں اپنے اپنے تھانوں کی حدود کے اندر مبینہ بھتہ وصول کرتے تھے۔

حیدرآباد: ڈی آئی جی پولیس حیدرآباد ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے مبینہ بھتہ خوری میں ملوث ہونے کے الزام میں بدھ کو شہر کے مختلف تھانوں کے تئیس پولیس افسران و اہلکاروں کو معطل کر دیا۔

یہ پولیس اہلکار پہلے حیدر آباد کے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل میں تعینات رہ چکے تھے۔

معطلی کے حکم نامے کی کاپی ڈان کے پاس موجود ہے۔

ان اہلکاروں پر الزام ہے کہ وہ پورے حیدر آباد رینج میں اپنے اپنے تھانوں کی حدود کے اندر مبینہ بھتہ وصول کرتے تھے۔

معطل اہلکاروں کو فوراً ایس ایس پی مٹیاری امجد شیخ کو رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق، معطل اہلکاروں کوتحقیقات کے اختتام تک پولیس لائنز میں محدود رہنے کو کہا گیا ہے۔

مبینہ بھتہ خوری میں ملوث افسران کی تحقیقات کے لیئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سات دن کے اندر اندر رپورٹ پیش کرے گی۔

کمیٹی میں شامل تین افسران میں ایس ایس پی مٹیاری امجد شیخ، ایس ایس پی بدین سرفراز نواز اور اے ایس پی کنٹونمنٹ حیدرآباد عمر طفیل شامل ہیں۔

معطل کیئے گئے پولیس اہلکاروں میں ایک انسپکٹر، چار سب انسپکٹر، تین اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، تین ہیڈ کانسٹیبل، اور بارہ کانسٹیبل، شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پولیس افسران پر مبینہ بھتہ خوری کی شکایات کے بعد ٹیم تشکیل دے کر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ٹیم کی شناخت کے بعد ان بدعنوان افسران کو معطل کیا گیا۔

خیال رہے کہ حیدر آباد کی پولیس حدود ملک کی بڑی حدود میں شمار کی جاتی ہے جو حیدرآباد سمیت صوبے کے دس اضلاع ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، جامشور، مٹیاری، دادو، نواب شاہ، ٹھٹہ، سجاول، اور بدین پر مشتمل ہے۔