پاکستان

مست گل ہمارے رکن نہیں رہے: حزب المجاہدین

حزب المجاہدین کے ایک بیان میں کہا گیا کہ اس کی مزاحمتی تحریک صرف جموں کشمیر تک محدود ہے۔

مظفرآباد: ہندوستان کے زیرانتظام جموں کشمیر کی ایک بڑے جنگجو گروپ حزب المجاہدین نے گزشتہ روز منگل کو پاکستان کے قبائلی علاقوں کے موجود ایک شدت پسند کمانڈر کے ساتھ اپنے روابط کے حوالے سے میڈیا رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے اسے گروپ کی ساکھ خراب کرنے کی ایک کوشش قرار دیا۔

میجر مست گل، اور الیاس ہارون خان کے حوالے سے گزشتہ روز گروپ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں کہا گیا کہ ' پاکستان میں ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری کو حزب المجاہدین کے ساتھ منسلک کرکے ہماری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی جو ایک ایک پریشان کن اور تکلیف دہ فعل ہے'۔

اس سے قبل ایک بیان میں گروپ نے مست گل کے نام کا ذکر کیا تھا جو 2001ء سے پہلے حزب المجاہدین سے علیحدہ ہوگیا تھا، تاہم بعد میں جاری ہونے والے ایک بیان میں ان کا نام نہیں لیا گیا۔

خیال رہے کہ میڈیا کے ایک حلقے میں مست گل کو اس وقت حزب المجاہدین کا کمانڈر ظاہر کیا گیا تھا جب گزشتہ مہینے میران شاہ میں انہوں نے خود کو نئے سرے سے منظم کیا تھا۔

ہندوستانی کشمیر کے جنگجو گروپ نے یہ واضح کیا کہ وہ پاکستان کے اندر کسی بھی شدت پسند سرگرمی کی مذمت کرتے ہیں اور اس کو اسلام کے خلاف خیال کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ حزب المجاہدین ہندوستان کے زیرانتظام جموں و کشمیر کا ایک مقامی جنگجو گروپ ہے اور یہ بھی ایک حقیقی بات ہے کہ کشمیریوں کو پاکستان اپنی جان سے زیادہ عزیز رہا ہے۔

بیان کے مطابق حزب المجاہدین کی قیادت اور ہندوستان کی قابض فورسز سے لڑنے والے ان کے مجاہدین اور ان کی مزاحمتی تحریک صرف جموں کشمیر تک محدود ہے۔

گروپ نے پاکستانی حکومت اور یہاں کے عوام کو کشمیری جدوجہد میں اپنی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت پر سلام پیش کیا۔

'کشمیری عوام اور یہاں کے جنگجو پاکستانی عوام کی حفاظت اور ان کے ملک میں استحکام کی دعا کرتے ہیں۔'