پاکستان

مشرف کی بیرونِ ملک علاج کی درخواست مسترد

مشرف پر غداری کے مقدمے کی سماعت کیلئے قائم خصوصی عدالت نے ان کے بیرونِ ملک علاج کی درخواست مسترد کردی ہے۔

سلام آباد: جمعے کو سابق فوجی حکمران اور صدر جنرل ( ریٹائرڈ) پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت کے لئے قائم خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ جاری کرتے ہوئے صدر مشرف کو علاج کی غرض سے ملک سے باہر جانے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

اڈان نیوز کے مطابق مجاز عدالت نے ان کے گرفتاری کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ بھی جاری کردیئے ہیں۔

عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے داخل کی جانے والی میڈیکل رپورٹ سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوسکتے۔

اس سے قبل عدالت نے آج صبح پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کرتے ہوئے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ عدالت نے اس اپنے فیصلے میں پرویز مشرف کی اس درخواست کو مسترد کردیا ہےجس میں انہوں نے اپنے وکلا کے ذریعے عدالت سے کہا تھا کہ انہیں علاج کی غرض سے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی جائے۔

تاہم فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں لیکن عدالت نے انتباہ کیا کہ ہے کہ اگر وہ اگلی سماعت پر کورٹ میں حاضر نہ ہوئے تو ان کی گرفتاری کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ انسپیکٹر جنرل ( آئی جی ) اسلام آباد کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ مشرف کیخلاف وارنٹ جاری ہونے کو یقینی بنائے اور اگلی سماعت میں ان کی حاضری کو بھی یقینی بنایا جائے۔

عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے احکامات جاری کئے کہ پرویز مشرف کو نو فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے۔