پاکستان

مشرف غداری کیس: میڈیکل رپورٹ پر عدالتی فیصلہ محفوظ

سماعت کے دوران مشرف کے وکیل انور منصور نے سابق صدر مشرف کی میڈیکل رپورٹ پرڈاکٹر اسماعیل بخاری کی رائے پر اعتراض کیا۔

اسلام آباد: جمعے کو سابق فوجی حکمران اور صدر جنرل ( ریٹائرڈ) پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت کے دوران کورٹ نے ان کی میڈیکل رپورٹ پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس فیصل عرب کی نگرانی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے آج سابق صدر کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع کی۔

سماعت کے دوران مشرف کے وکیل انور منصور نے سابق صدر مشرف کی میڈیکل رپورٹ پرڈاکٹر اسماعیل بخاری کی رائے پر اعتراض کیا۔

اس دوران سرکاری وکیل اکرم شیخ نے انور منصور پر اعتراض کیا اور کہا کہ طبی رپورٹ پر شریف الدین پیرزادہ کو اپنے دلائل پیش کرنے ہیں۔

اس پر جسٹس فیصل نے کہا کہ وکیل یہ فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کس وکیلِ صفائی کو دلائل پیش کرنے ہیں۔

انور منصور نے کہا کہ یہ ناقابلِ فہم ہے کہ آخر وکیل استغاثہ ہر بات کو ایک مسئلہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکرم شیخ کی غیر موجودگی میں کورٹ کی کارروائی بہت ہموار انداز میں آگے بڑھ رہی تھی۔ انہوں نے ڈاکٹر اسماعیل بخاری کی رپورٹ سے خود کی لاتعلقی کا اظہار کیا۔

جسٹس فیصل نے کہا کہ وکیلِ استغاثہ کو عدالت میں بات کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔

کورٹ کے سوال کے جواب میں مشرف کے وکیل نے کہا کہ انہیں میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر کوئی اعتراض نہیں ۔ اس دوران، جسٹس فیصل عرب نے انور منصور سے مشرف کی عدالت میں حاضری کے استثنیٰ درخواست کے بارے میں بھی پوچھا

عدالت نے مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔