پاکستان

بجلی کے نرخوں میں ایک روپیہ نو پیسے فی یونٹ کا اضافہ

ہر مہینے پچاس یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے اور کے ای ایس سی کے صارفین پر یہ اضافہ لاگو نہیں ہوگا۔

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بدھ 29 جنوری کو اعلان کیا ہے کہ واپڈا کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے بجلی کے نرخوں میں ایک روپیہ نو پیسہ فی یونٹ کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

بجلی کے نظرثانی شدہ نرخوں کو فروری کے مہینے کے بلوں میں صارفین سے وصول کیا جائے گا، اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ہر مہینے پچاس یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے یہ وصول نہیں کیا جائے گا، ساتھ ہی کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن جس کا نام اب کے-الیکٹرک ہوگیا ہے، کے صارفین پر بھی یہ اضافہ لاگو نہیں ہوگا۔

اکثریت کے ووٹوں کے ذریعے یہ فیصلہ کیا گیا، نیپرا کے وائس چیئرمین خواجہ محمد نعیم اور رکن ریٹائرڈ میجر ہارون رشید نے حق میں جبکہ سندھ کے رکن حبیب اللہ خلجی نے اس کی مخالفت کی۔

دو مختلف نوٹیفکیشن میں نیپرا نے کہا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر کے لیے فیول چارجز کے حوالے سے سات روپے اننچاس پیسے کی لاگت کی منظوری دی گئی تھی، جبکہ آٹھ روپیہ پچیس پیسہ فی یونٹ کی لاگت آئی، چنانچہ واپڈا کی کمپنیوں کی اوسط لاگت 76 پیسے فی یونٹ کا اضافہ ہوگیا۔بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے اکتوبر کے مہینے میں اپنے صارفین کو آٹھ اعشاریہ سولہ ارب یونٹس کی بجلی فروخت کی تھی۔

اسی طرح گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں فیول کی لاگت کا تخمینہ چھ روپیہ چھیانوے پیسہ فی یونٹ لگایا گیا تھا، جبکہ سات روپیہ تین پیسہ فی یونٹ اس مد میں خرچ ہوؕئے، اس طرح فیول چارجز میں تینتس پیسے فی یونٹ کا اضافہ واپڈا کمپنیوں کے لیے منظور کیا گیا۔ نومبر کے مہینے کے دوران واپڈا کی تقسیم کار کمپنیوں نے چھ اعشاریہ چھ ایک ارب یونٹس کی بجلی اپنے صارفین کو فروخت کی تھی۔

نیپرا کا کہنا ہے کہ فروری 2014ء کے مہینے میں صارفین کے بلوں میں دو ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

نیپرا کے فیول ایڈجسٹمنٹ کے خودکار فارمولے کے تحت فیول کی لاگت کا فرق کا تعین کرکے اسے ہر مہینے براہِ راست صارفین کو منتقل کردیا جاؕئے گا۔