لائف اسٹائل

جنوبی افریقہ سے دو ارب روپے مالیت کا ہیرا دریافت

ہیرے کے ماہرین نے 29.6 قیراط کے اس ہیرے کو نایاب اور غیر معمولی قرار دیا ہے۔

لندن: جنوبی افریقہ کی ایک کان سے 29.6 قیراط کا ایک ہیرا پیٹرا ڈائمنڈز نامی کمپنی نے دریافت کیا ہے ۔ اس بلیو ڈائمنڈ کو ماہرین کو ' نایاب' اور 'غیرمعمولی' قرار دیتے ہوئے اس کی ممکنہ قیمت کئی ملین ڈالر بتائی ہے۔

اسے نکالنے والے کان کن نے کہا کہ اس کی شکل کون جیسی ہے اور یہ اتنا چھوٹا ہے کہ انسانی ہاتھ میں سماجاتا ہے ۔ اسے پریٹوریا کے قریب کلینن کان سے نکالا گیا ہے۔

یہ کان 2008 سے اسی کمپنی کے پاس ہے اور یہاں سے دنیا کا سب سے بڑا خام ( تراشے بغیر) ہیرا 1905 میں ملا تھا جس کا وزن 3,106 قیراط تھا۔

اسی کان سے دوسرے اہم ہیرے بھی دریافت ہوئے ہیں ان میں 25.5 کا کلینن بلیو ڈائمنڈ، 2013 میں ملا تھا جو 16.9 ملین یعنی ایک کروڑ انہتر لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔ اسی طرح سال 2008 میں ایک ہیرا برآمد ہوا تھا جس کانام ' اسٹار آف جوزفین' رکھا گیا تھا اور وہ 9.49 ملین ڈالر یعنی تقریباً پچانوے لاکھ ڈالر میں نیلام ہوا تھا۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جوہن ڈپینار نے رائٹرز کو بتایا کہ اس نئے ہیرے کی دریافت نے پچھلے تمام ہیروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

' بعض چیزوں کو چھوڑ کر، غالباً یہ نیلے پھتروں میں سب سے اہم اور انوکھی دریافت ہے،' انہوں نے کہا۔

انہوں نے کیا کہ گزشتہ سال ہیروں کی مارکیٹ قدر 20 لاکھ ڈالر فی قیراط تھی۔

پیٹرا ڈائمنڈز پچھلے چھ ماہ میں ہونے والی اپنی فروخت اور پیداوار کے حقائق جمعرات کو ظاہر کرے گی لیکن اس میں جنوری کی اس اہم دریافت کا ذکر نہیں ہوگا کیونکہ اسے اگلے چھ ماہ کے گوشوارے میں شامل کیا جائے گا۔

بروکر نیومس نامی فرم کے تجزیہ کار کیلے بارکر کے مطابق نیلامی کے وقت یہ ہیرا 15 سے20 ملین ڈالر ( ڈیڑھ سے دو کروڑڈالر) کی رقم حاصل کرلے گا ۔

تنزانیہ میں ولیم سن کی کان ہو یا جنوبی افریقہ کی کلینن ، یہ دونوں پیٹر ڈائمنڈز کی ملکیت ہیں۔

کلینن کا 1905 میں برآمد ہونے والا ہیرا دو ٹکڑوں میں کاٹا گیا تھا۔ اسے افریقہ کا پہلا اور افریقہ کا دوسرا ستارہ قرار دیا گیا تھا۔ یہ دونوں برطانوی شاہی تاج میں نصب ہیں۔