شمالی وزیرستان میں بمباری، 36 غیر ملکی شدت پسند ہلاک: ذرائع
پشاور: پاکستان کے سیکورٹی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پیر اور منگل کی رات فوجی کارروائیوں میں مارے جانے والے 40 افراد میں سے 36 غیر ملکی جنگجو تھے۔
فوجی ذرائع نے بدھ کو ڈان ۔ کام کو بتایا کہ ان غیر ملکیوں میں سے تیس ازبک جبکہ تین جرمن باشندے ہیں۔
اس کے علاوہ ہلاک ہونے والوں میں اہم طالبان کمانڈر اور خودکش حملوں کے ونگ کے سربراہ بھی شامل ہیں۔
فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں عصمت شاہین بینٹنی بھی شامل ہیں جو حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد تحریک طالبان پاکستان کا نگراں سربراہ مقرر ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ اہم کمانڈرز میں مولوی فرہاد، ولی محمد محسو اور عصمت شاہین بھی ہلاک ہوئے۔
یہ فضائی حملے ایسے وقت ہوئے جب پچھلے ایک ہفتے کے دوران ملک بھر میں شدت پسندوں کی ہلاکت خیز کارروائیوں کے بعد وزیر اعظم نواز شریف پر طالبان کے خلاف سخت ردعمل کے لیے دباؤ بڑھا ہے۔
تاہم سیکورٹی آفیشنلز کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں انٹیلی جنس کی اطلاعات پر کی گئیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے سیکیورٹی فورسز کی بمباری سے خوفزدہ ہوکر مقامی لوگوں علاقے سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔