جہلم: دو بہنوں نے سترہ لاکھ روپے جلا دیے
گجرات: جہلم میں دو بہنوں نے ایک عجیب وغریب واقعہ میں اپنے بینک اکاؤنٹ سے سترہ لاکھ روپے نقد نکلوانے کے بعد انہیں سر عام نذر آتش کر دیا۔
جہلم کے ضلعی پولیس افسر افضل بٹ نے جمعرات کو پیش آنے والے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بلال ٹاؤن کی رہائشی چالیس سالہ ناہید اور پینتیس سالہ روبینہ تین دن پہلے اپنے فکس ڈپازٹ اکاؤنٹ سے سترہ لاکھ روپے نکلوانےکے لیے نیشنل بینک کی چک نسا برانچ آئیں تھیں۔
بٹ کے مطابق، طریقہ کار اور دیگر مسائل کی وجہ سے بینک مینیجر نے انہیں بتایا کہ فوری طور پر رقم کا بندوبست نہیں کیا جا سکتا۔
دونوں بہنیں جمعرات کو دوبارہ بینک آئیں اور مینیجر سے کہا کہ انہیں مطلوبہ رقم دے دی جائے۔
بٹ نے بتایا کہ دونوں بہنوں کو تقریباً دن کے بارہ بجے رقم فراہم کر دی گئی جس کے بعد وہ نوٹ لے کر برانچ سے باہر آئیں اور انہیں آگ لگا دی۔
ایک عینی شاہد نے پولیس کو بتایا کہ جب ایک دکان دار اور راہ گیر نے انہیں ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کی تو بڑی بہن نے پستول نکال لیا اور کہا کہ انہیں اپنی مرضی کرنے کا پورا حق ہے۔
کچھ ہی دیر میں وہاں ایک ہجوم جمع ہو گیا اور سب نوٹوں کو جلتا دیکھتے رہ گئے۔
بعد میں پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور جلے ہوئے کرنسی نوٹ کی راکھ جمع کر کے لے گئی۔
ذرائع کے مطابق، ان خواتین نے اپنے والد راجا محمد اقبال سے وراثت میں ملنے والی جائیداد کو فروخت کرنے کے بعد اس بینک میں ایک سال پہلے اٹھائیس لاکھ روپے جمع کرائے تھے۔
راجا اقبال دو سال قبل پراسرار حالات میں قتل ہو گئے تھے۔
بٹ نے بتایا کہ دونوں بہنیں غیر شادی شدہ اور اپنے دو چھوٹے بھائیوں سے الگ رہائش پزیر ہیں۔
محلے کے کچھ رہائشیوں نے بتایا کہ تمام بہن بھائی ذہنی امراض میں مبتلا ہیں۔