پاکستان

طالبان مذاکرات میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں: دفترِ خارجہ

بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے بتایا کہ پاک-امریکا سٹریٹجک ڈائیلاگ عمل کا جائزہ لینے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان اور امریکہ نے سٹریٹجک ڈائیلاگ عمل کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا ہے اور اس سلسلے میں تاریخوں کا تعین کیا جا رہا ہے۔

یہ بات دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بتائی انہوں نے کہا کہ سٹریٹجک ڈائیلاگ واشنگٹن میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری سٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے بتایا کہ مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے پانچ ورکنگ گروپ ہیں جن میں سے تین کا پہلے ہی اجلاس ہوا ہے جبکہ انسداد دہشت گردی اور دفاع سے متعلق گروپوں کا اجلاس ہونا ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سال اپریل میں ہندوستانی وزیراعظم کے دورہ کی کوئی تصدیق نہیں جیسا کہ ہندوستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے۔

تسنیم اسلم نے کہا کہ اگرچہ ہندوستانی وزیراعظم کو دورے کی دعوت دی گئی ہے جسے قبول کیا گیا ہے تاہم دورے کی ابھی کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جامع مذاکراتی عمل کے دوبارہ آغاز کے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مذاکرات کے جلد آغاز پر زور دیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ہندوستان میں انتخابات ہونے والے ہیں اور ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ آیا مذاکرات ہندوستانی انتخابات سے قبل شروع ہو سکتے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر داخلہ اس ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے تاہم اس سلسلے میں کوئی تاریخ طے نہیں پائی۔

تسنیم اسلم نے کہا کہ دونوں ممالک نے پہلے ہی اپنی تجارتی کونسل کو فعال بنانے اور توانائی، انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی دورے بھی ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی وزیر داخلہ کہہ چکے ہیں ان کا ملک پاکستان اور شدت پسند تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات میں کسی قسم کا کردار ادا نہیں کرے گا۔

بنگلہ دیش کے انتخابات کے دوران تشدد اور وہاں ابھرتی ہوئی صورتحال کے متعلق انہوں نے کہا کہ پاکستان اس صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کیلئے ٹیم بھیجنے سے قبل بنگلہ دیش میں سلامتی کی صورتحال کے جائزے کے لئے ایک سیکورٹی ٹیم بھیجے گا۔