پاکستان

خیبر پختونخوا میں ہتھیاروں کا اسکینڈل۔ دو مزید گرفتار

دونوں سابق وزیرِ اعلٰی کے پی کے جاننے والے ہیں، سابق آئی جی اربوں کی رشوت کے الزام میں پہلے ہی زیرِ حراست ہیں۔

پشاور: ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا کی احتساب عدالت نے آج منگل کے روز ہتھیاروں کے اسکینڈل میں ملؤث دو مزید افراد کو گرفتار کرلیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام نے دو افراد کی گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے، جن کے نام نیاز علی شاہ اور رضا علی ہیں، یہ دونوں خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلٰی امیر حیدر خان ہوتی کے جاننے والے تھے۔

نیاز علی شاہ سابق وزیراعلٰی کے مشیر کی حیثیت سے کام کرچکے تھے، اور رضا علی، امیر حیدر ہوتی کے بھائی غازان ہوتی کے برادرِ نسبتی تھے۔ ان دونوں کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔

نیب (کے پی)، خیبر پختونخوا پولیس کو ناقص ہتھیاروں اور آلات کی فراہمی کے الزام میں سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) کے پی ملک نوید اور سپلائر ارشد مجید کو گرفتار کرچکا ہے۔

سابق آئی جی پی پہلے ہی اربوں روپے کے ناقص ہتھیاروں کی خریداری کے کیس میں سلاخوں کے پیچھے اور مسلسل نیب کی حراست میں ہیں۔ؕ

نیب کے ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو آگاہ کیا کہ ایک بڑی تعداد میں گرفتاریوں کا امکان ہے، جس میں سیاستدان اور اعلٰی سطح کے پولیس افسران بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

یہ کیس میڈیا کی نظروں میں اس وقت آیا جب ملک نوید کو نیب نے بیس نومبر کو صوبائی محکمہ پولیس کے لیے ہتھیاروں، آلات اور گاڑیوں کی خریداری کے سلسلے میں کئی ارب روپے کی رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

نیب کی ابتدائی انکوائری سے یہ انکشاف ہوا تھا کہ خیبرپختونخوا پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی ایک بڑی تعدادبڑے پیمانے پر کرپشن اور 2008-09ء میں کی گئی خریداریوں میں بے ضابطگیوں اور حکومتی قوانین کی خلاف ورزی کے ذریعے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے میں ملؤث ہے۔

ٹھیکے دار ارشد مجید اس کیس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے اور انہوں نے اس معاملے میں بہت سے حکومتی اہلکاروں کی جانب سے رشوت کی وصولی کے بارے میں عدالت کو بتایا۔

ان کے علاوہ پاکستانی فوج کے ایک کرنل اور تین میجر کو اس معاملے میں ملوث ہونے اور رشوت کا اقرار کرنے کے بعد ملٹری سروس سے فارغ کردیا گیا تھا۔