کوئٹہ: زائرین کی بس پرخودکش حملہ، تین افراد ہلاک
کوئٹہ: پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خود کش بم دھماکے میں تین افراد ہلاک اور تیس سے زائد افراد زخمی ہوگئےہیں۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز ایران سے شیعہ مسلمان زائرین کو واپس لانے والی گاڑی کو اس وقت خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اخترآباد پہنچی تھی۔
پولیس کے مطابق ایک خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی کو بس سے ٹکرادیا ۔ زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
ڈپٹی انسپیکٹرجنرل پولیس، سید احمد مبین نے ڈان ویب سائٹ کو بتایا کہ خودکش حملہ آور نے مسافر بس کو نشانہ بنایا۔ ' ہمیں جائے حادثہ سے خود کش حملہ آورکی ٹانگیں ملی ہیں،' انہوں نے کہا۔
واقعے کے فوراً بعد زخمیوں کو علاج کیلئے قریبی بولان میڈیکل کمپلیکس لے جایا گیا۔ جائے حادثہ اور بولان میڈیکل کالج کے اطراف سیکیورٹی سخت کردی گئی تاکہ کوئی دوسرا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔
دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز پوری وادی میں گونج اُٹھی۔
بولان میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور تمام عملے کو فوری طور پر ڈیوٹی پر بلالیا گیا۔
خودکش حملے کی شدت اتنی تیز ذیادہ تھی کہ بس کے پاس موجود پولیس کی گاڑی بھی تباہ ہوگئی۔ دھماکے کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس آگ کو بجھانے کیلئے شہر سے فائر بریگیڈ کو روانہ کیا گیا۔ دھماکے کے بعد فرنٹیئر کور، پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار وہاں پہنچے اور تفتیش شروع کردی۔
کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں گزشتہ چھ برس سے ایران جانے اور وہاں سے لوٹنے والے زائرین کو اکثر نشانہ بناتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ نئے سال کے موقع پر کوئٹہ میں سیکیورٹی سخت تھی لیکن دہشتگرد زائرین کی بس کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔