پاکستان

عدالت نے مشرف سیکیورٹی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دیدی

اس سے قبل اسلام آباد پولیس کا مؤقف تھا کہ پرویز مشرف مقدمے کی جگہ تبدیل کی جائے۔

اسلام آباد: انسدادِ دہشت گردی عدالت ( اینٹی ٹیررزم کورٹ یا اے ٹی سی) نے جمعے کے روز وفاقی حکومت کی وہ درخواست قبول کرلی ہے جس میں ججوں کو محصور کرنے کے مقدمے میں سابق آمر اور صدر جنرل ( ریٹائرڈ) پرویز مشرف کی سیکیورٹی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید وقت مانگا گیا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد کے اسسٹنٹ کمشنر وقاص رشید اے ٹی سی میں جسٹس عتیق الرحمان کے سامنے حاضر ہوئے اور سابق صدر مشرف کی سیکیورٹی کے متعلق پولیس کی رپورٹ پیش کی۔

کورٹ نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا کیونکہ اس پر انسپیکٹر جنرل پولیس اسلام آباد سکندر حیات کے دستخط نہ تھے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ اس آئی جی پولیس کے دستخط کے بعد رپورٹ دوبارہ داخل کی جائے۔

اس کے بعد عدالت کا وقفہ رہا۔

وقفے کے بعد اے ٹی سی جج نے سابق صدر پرویز مشرف کے ضامن اور وفاقی سیکریٹری داخلہ سے جرح کی ۔

اسی دوران وقفے کے بعد پولیس نے آئی جی اسلام آباد کے دستخطوں کے ساتھ رپورٹ دوبارہ عدالت میں پیش کردی۔

اس کے بعد وفاقی سیکریٹری داخلہ کی بجائے نیشنل کرائسس مینجمنٹ سیل ( این سی ایم سی) کے آفیشلز عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت سے باضابطہ درخواست کی کہ پرویز مشرف کی سیکیورٹی رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید وقت دیا جائے۔

کورٹ نے یہ درخواست قبول کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت نو جنوری تک ملتوی کردی۔

اس سے پہلے کی سماعت میں کورٹ نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ ایک درخواست کے جواب میں اسلام آباد پولیس، انتظامیہ اور وزارتِ داخلہ سے رپورٹس طلب کی تھیں۔ پولیس کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کو سیکیورٹی فراہم کرنے میں کچھ مشکلات ہیں اسی لئے مقدمے کی جگہ کو تبدیل کیا جائے۔