سڑک کنارے نصب بم دھماکہ میں تین ایرانی گارڈ ہلاک
دبئی: ایران کے جنوب مشرق میں بدھ کے روز ایک سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں تین فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔
تسنیم خبر رساں ادارے نے ایک نامعلوم صوبائی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تینوں فوجی اسلامی پاسداران انقلاب کور کےانجینئرنگ ڈویژن کا حصہ تھے وہ سراوان شہر کے قریب تعمیراتی منصوبوں پر کام کر رہے تھےَ۔
سراوان کا علاقہ پاکستان کی سرحد کے قریب جنوب مشرقی صوبے سستان بلوچستان کے قریب واقعے ہے جہاں شیعہ اکثریتی ایران کے برعکس سنی آبادی مقیم ہے۔
اس خطے میں کئی موقعوں پر منشیات کے اسمگلروں اور عسکریت پسندوں کی ایرانی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہوئی ہے.
نومبر کے اوئل میں ایران کے دہشت گردی کے جرم میں سولہ قیدیوں کے پھانسی دینے پر انتقامی کاروائی میں مسلح افراد نے زابل شہر میں پبلک پراسیکیوٹر اور ان کے ڈرائیور کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
اس سے قبل عسکریت پسندوں نے پاکستان سے ملحقہ ایرانی سرحد پر چودہ ایرنی گارڈز کو ایک حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔
عسکریت پسند گروپ جیش العدل نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
ایک اور عسکریت پسند گروپ جنیداللہ نے بھی جنوب مشرق میں شہریوں اور سرکاری اہلکاروں پر خونریز حملے کیئے ہیں۔
ایران نے جون 2010. کو ان کے رہنما عبدالمالک ریگی کو پھانسی دے دی تھی۔
انسانی حقوق کے گروپ کی دستاویزات کے مطابق 2013 میں ایران میں 400سے زیادہ افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ان میں سے کم از کم 125 افراد کو چودہ جون کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے بعد پھانسی دی گئی ہے۔