پاکستان

غداری کیس: مشرف 24 دسمبر کو طلب

ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلے گا۔

اسلام آباد: سابق صدر اور آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کو غداری کیس کے لئے قائم خصوصی عدالت نے چوبیس دسمبر کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

خیال رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلے گا۔

اس مقصد کیلئے خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو آئین توڑنے کے الزام میں 24 دسمبر کو کٹہرے میں طلب کرلیا ہے۔

پرویز مشرف غداری کیس کیلئے خصوصی عدالت کے ججوں کا اجلاس جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں وفاقی شرعی عدالت میں ہوا جس میں جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاورعلی بھی موجود تھے۔

اجلاس میں پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلئے دائرحکومتی درخواست کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خصوصی عدالت کے رجسٹرار عبدالغنی سومرو نے بتایا کہ مشرف غداری کیس ریکارڈ پر آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی درخواست داخل ہو گئی ہے اور خصوصی عدالت نے سابق صدر کو 24 دسمبرکو طلب کرلیا ہے۔

قبل ازیں خصوصی عدالت کے رجسٹرار نے عدالت کو نیشنل لائبریری میں منتقل کرنے کیلئے خط لکھا جس پر وزارت قانون کے حکام نے خصوصی عدالت کے ججوں سے ملاقات کی اور کیس کی سماعت نیشنل لائبریری میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تاہم غداری کیس کے دفتری امور وفاقی شرعی عدالت میں ہی نمٹائے جائے گے۔

وفاقی حکومت نے اکرم شیخ ایدووکیٹ کو پراسیکیوٹر مقرر کیا ہےجبکہ شریف الدین پیرزادہ کی سربراہی میں سات رکنی ٹیم غداری کیس میں پرویز مشرف کا دفاع کرے گی۔