مشرف شہر میں گھومنے پھرنے سے پہلے اطلاع دیں: پولیس
اسلام آباد: پولیس ذرائع نے ڈان کو بتایا ہے کہ پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے کہا گیا ہے کہ وہ شہر میں کسی بھی جگہ جانے سے دو روز قبل متعلقہ پولیس کو مطلع کرنے کے ساتھ ساتھ کم سے کم دو روز پہلے کلیئرنس حاصل کریں۔
تین مرتبہ سیکیورٹی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کے بعد سابق صدر سے یہ اپیل کی گئی ہے۔
دوسری جانب پرویز مشرف کو دیے جانے والے وی وی آئی پی پروٹوکول پر بھی انتظامیہ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ایک سینیئر پولیس آفیسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ پرویز مشرف کئی مرتبہ سیکیورٹی کی پروا کیے بغیر شہر میں گھومتے پھرتے دیکھے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دو روز قبل ہفتے کی درمیانی شب پرویز مشرف پولیس کو مطلع کیے بغیر دانت کا معائنہ کروانے کے لیے اپنے فارم ہاؤس چک شہزاد سے ایک نجی ہسپتال گئے تھے۔
پولیس آفسر کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کے بعد پرویز مشرف سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی جگہ جانے سے دو روز پہلے پولیس کو ضرور مطلع کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ بلاوجہ اور طے شدہ پروگرام کے بغیر شہر میں نقل و حرکت سے گریز کریں۔
تاہم، انہوں یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف پر شہر میں کسی بھی جگہ آنے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے، یہ اقدامات ان کی اپنی سیکیورٹی کا حصہ ہیں۔
پولیس آفسر کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف وی آئی پی پروٹوکول کا حق نہیں رکھتے، لیکن کالعدم شدت پسند تنظیموں کی طرف سے ملنے والی دھمکیوں کی وجہ سے انہیں سخت سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔
انہوں نے وی وی آئی پی پروٹوکول کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے قافلے کے راستے میں پولیس اہلکار تعینات ہوتے ہیں اور متعلقہ سڑک کو تمام ٹریفک کے لیے بند کردیا جاتا ہے۔
لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پرویز مشرف پولیس کے اس مطالبے سے ناخوش ہیں۔