پاکستان

گلگت بلتستان کونسل نے انسدادِ دہشت گردی بل منظور کرلیا

اب ایسے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جا سکے گی جو دہشت گردی, فرقہ وارانہ قتل اور اغوا برائے تاوان میں ملوث ہیں۔

گلگت: کل بروز جمعہ 6 دسمبر کو پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی زیرِصدارت گلگت بلتستان کونسل کے ایک اجلاس میں تحفظِ پاکستان بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

اس بل کے ذریعے ان ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جاسکے گی، جو دہشت گردی، فرقہ وارانہ قتل اغوا برائے تاوان میں ملوث ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم نے نانگا پربت واقعہ میں ملوث مشتبہ افراد کی گرفتاری پر سیکیورٹی ایجنسیوں کی تعریف کرتے ہوئے گلگت بلتستان کی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ان افراد کے مقدمات کی فوری سماعت کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لائیں۔

اجلاس کے دوران انہوں نے اعلان کیا کہ گلگت بلتستان اور شاہراہِ قراقرم پر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی پولیس فورس قائم کی جائے گی۔

اجلاس کے دوران کونسل نے بیاسی کروڑ چھیاسٹھ لاکھ روپے کے مصارف کے بجٹ کی بھی منظور دی۔

یہ بجٹ وزیر برائے کشمیر امور اور گلگت بلتستان برجیس طارق نے پیش کیا جس میں بتیس کروڑ پچاس لاکھ روپے ترقیاتی کاموں، جبکہ پچاس کروڑ سولہ لاکھ روپے غیر ترقیاتی کاموں کے لیے مختص کیے گئے۔

وزیراعظم نواز شریف نے اعلان کیا کہ گلگت بلتستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے سات منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا، جس میں امراضِ قلب کا مرکز بھی شامل ہے۔

گلگت میں پاکستان مسلم لیگ نون کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان انڑنیشنل ایئرلائنز میں دو نئے جیٹ طیاروں کی شمولیت کے بعد لوگ اس کی سروسز سے فائدہ اٹھائیں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ کاشغر سے گوادر تک اقتصادی و تجارتی کوریڈور سے گلگت بلتستان کے عوام کو بھی فائدہ ہوگا۔

اس موقع پر انہوں نے گلگت پورٹ پر ایک ٹرمینل کا بھی افتتاح کرنے کے ساتھ ساتھ نلتر کے مقام پر 15 میگاواٹ بجلی کی پیداور کے ایک منصوبے کا بھی سنگِ بنیاد رکھا۔

اس کے علاوہ وزیراعظم نواز شریف کو عطا آباد جھیل کا فضائی معائنہ بھی کروایا گیا۔