پاکستان

بلوچستان: بلدیاتی انتخابات کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات

حکام کے مطابق نو اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جہاں پر خصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

کوئٹہ: پاکستان جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں کل سات دسمبر بروز ہفتہ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے صوبے بھر میں پچاس ہزار سے بھی زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

گزشتہ روز جمعرات کو کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے جنوبی کمانڈ ہیڈکوارٹرز کے کرنل طارق نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے سیکورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور صوبے بھر میں سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا عمل بھی مکمل ہوچکا ہے جس کا سلسلہ یکم دسمبر سے شروع ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے 32 اضلاع میں پولنگ سے متعلق سامان کی ترسیل کے لیے دو ہیلی کاپٹرز کی مدد لی گئی اور اس عمل میں فوجی اہلکاروں نے اہم کردار ادا کیا۔

کرنل طارق کا کہنا تھا کہ یہ انتظامات سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔ نو اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جہاں پر خصوصی سیکیورٹی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر ناصرف پولیس، بلکہ ایف سی اور لیویز اہلکار بھی تعینات ہیں، جبکہ صوبے کے ہر ضلع میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوجی اہلکار بھی موجود رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی پلان کے تحت انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں میں سے ہر ایک پر گیارہ سیکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے اور اس کے علاوہ صوبے کے تمام چھ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں اہلکاروں کی مدد کے لیے ہیلی کاپٹرز اور چھوٹے جہاز تیار رہیں گے۔

بلدیاتی انتخابات کے موقع پر صوبے کے جن اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے ان میں مستونگ، قلات، خضدار، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، قلعہ عبداللہ، واشک، خاران اور ضلع پنجگور شامل ہیں۔

کرنل طارق نے کہا کہ ضلع کچ بھی حساس اضلاع میں شامل ہے، لیکن یہاں زیادہ تر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولنگ کے دوران صوبے کے تمام اضلاع میں فوج گشت کرے گی۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد پُرامن طریقے سے ہوگا۔

دوسری طرف سیکریٹری داخلہ بلوچستان آصف گیلانی نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا جائزہ لینے لیے آنے والے عالمی مبصرین کو خصوصی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے رواں سال 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے موقع پر یورپی یونین اور دیگر عالمی تنظیموں کے مبصرین نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تھا۔

ان مزید کہنا تھا کہ صوبے کے تمام 32 اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جبکہ دو ہزار سات سو چھہتر پولنگ اسٹیشنوں میں بارہ ہزار تین سو اکیاسی پولنگ بوتھس قائم کیے جارہے ہیں۔