عدالت کا سلمان خان کے خلاف کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم
ممبئی: ہندوستانی عدالت نے جمعرات کے روز بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے خلاف مقدمے کی دوبارہ سماعت کا حکم دیا ہے ان پر 2002 میں ایک شخص کو گاڑی سے کچلنے اور وہاں سے فرار ہونے کا الزام ہے۔
47 سالہ خان پر اپنی ٹویوٹا لینڈ کروزر گاڑی کو ممبئی کے نواح میں فرش پر سوئے ہوئے پانچ بے گھر افراد کے اوپر چڑھانے کا الزام ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہو گئے تھے۔
دہائی طویل عدالتی کاروائی کے دوران خان کو ابتدائی طور پر ڈرائیونگ میں غفلت برتنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس سال کے اوئل میں استغاثہ نے ان پر قتل اور اقدامِ قتل کا الزام لگایا تھا۔
مزید سنگین الزام کی بنیاد پر خان نے پہلے ثبوت مسترد کرتے ہوئے مقدمے کی تازہ سماعت کے لئے درخواست کی ہے۔
جمعرات کے روز پریس ٹرسٹ انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقدمے کی دوبارہ سماعت کا حکم ممبئی کے جج ڈی ڈبیلودیش پانڈے نے دیا۔
دیش پانڈے نے کہا ہے کہ مقدمے کی تازہ سماعت میں تمام گواہوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور دوبارہ جرح کرتے ہوئے کارروائی کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔
جج نے استغاثہ اور صفائی کے وکلا کو 23 دسمبر کو طلب کیا ہے جو اپنے اپنے گواہان کی فہرست پیش کریں گے اور اس کے بعد مقدمے کی باقاعدہ سماعت کی تاریخ طے کی جائے گی۔
ہندوستانی نیوز نیٹ ورک این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق استغاثہ نے تازہ مقدمے کی سماعت پر اعتراض کیا ہے انہوں نے اسے ایکٹر کی طرف سے تاخیری حربے قرار دیا ہے۔
اگر وہ مجرم پائے گئے تو انہیں دس سال قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اداکار 1980 کے آخر میں اپنی پہلی ہٹ رومانی فلم "میں نے پیار کیا" کی کامیابی کے بعد ایک متنازعہ شخصیت رہے ہیں۔
انہیں 1998 میں مغربی ریاست راجستھان میں ایک قسم کے نایاب ہرن کے شکار کے باعث ایک ہفتے جیل میں رہنا پڑا تھا۔