پاکستان عالمی خواندگی میں 180 ویں نمبر پر
اسلام آباد: اقوامِ متحدہ کے تحت تعلیمی اور سائنسی و ثقافتی تنظیم ( یونیسکو) نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں سال 2012 میں شرح خواندگی ( لٹریسی) صرف 29 فیصد تھی جس کا مطلب ہے کہ پاکستان کی 79 فیصد آبادی علم اورخواندگی سے دور ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پندرہ سے چوبیس برس تک کے نوجوانوں میں ناخواندگی ( ال لٹریسی ) کی شرح 72 فیصد تک ہے۔ جبکہ پچیس سے چوالیس سال تک کے عمر کے افراد میں یہ شرح 46 فیصد تک ہے جبکہ پینتالیس سے چون سال تک کے عمر میں یہ شرح چھالیس فیصد ہے اور پچپن سے چونسٹھ سال تک کے عمر کے افراد میں یہ اڑتیس فیصد ہے
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فیصد کے لحاظ سے بوڑھوں اور ادھیڑ عمر افراد کے مقابلے میں نوجوانوں میں ناخواندگی کی شرح بہت ذیادہ ہے اور جوانوں کے مقابلے میں بوڑھے ذیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
پاکستان چین، ایران، سری لنکا، نیپال، برما سے بھی پیچھے ہے لیکن یہ افغانستان اور بنگلہ دیش سے تھوڑا بہتر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف تین فیصد آبادی ہی کالج کی سطح تک پہنچ پاتی ہے جبکہ گریجویشن تک آبادی کی صرف ایک فیصد تعداد ہی پہنچتی ہے۔
دوسری جانب 75 فیصد لڑکے اور لڑکیاں دسویں جماعت تک پہنچنے سے قبل ہی اسکول چھوڑدیتے ہیں جبکہ تیسری جماعت کے اکیاسی فیصد طلبا و طالبات انگلش الفاظ نہیں پڑھ سکتے ۔
رپورٹ کے مطابق سندھ اور بلوچستان میں تین سے پانچ سال تک کے بالترتیب 72 اور 78 فیصد بچے اسکول کی شکل نہیں دیکھ پاتے ۔
سروے کے دوران پانچویں اور چھٹی جماعت کے بچوں سے ایک مضمون پڑھنے کے بارے میں کہا گیا تو ان میں سے 68 فیصد بچے مضمون نہ پڑھ پائے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کروڑوں کی آبادی جو غالب ترین حصہ بھی ہے وہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور اس سلسلے میں نوجوانوں کی خواندگی سے دوری ایک بڑا چیلنج ہے۔