دنیا

شام: حلب میں راکٹ حملے سے 18 افراد ہلاک

شام کے شمالی شہر حلب میں باغیوں کے گڑھ پر بدھ کے روز راکٹوں کے حملے میں 30 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ شامی مبصر۔

دمشق: شام کے شمالی شہر حلب میں باغیوں کے گڑھ پر بدھ کے روز راکٹوں کے حملے میں اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے۔

واضح رہے کہ یہ صدر بشارالاسد کی وفادار شامی افواج اور باغیوں کے درمیان تقریباً تین سال سے جاری معرکے کا ایک اہم واقعہ ہے جہاں دونوں فریقین ایک دوسرے سے نبرد آزما ہیں۔

شام کے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ صدر بشارالاسد صدر رہیں گے اور آئندہ ماہ جنیوا میں امن مذاکرات کی قیادت کریں گے جبکہ حزب اختلاف کا مطالبہ ہے کہ انہیں اس عمل سے خارج کر دیا جائے۔ اور انہوں نے جنیوا ٹو نامی میٹنگ میں شرکت سے بھی انکار کردیا ہے۔

شام میں انسانی حقوق کے مبصروں نے کہا کہ ملک کا جنگ سے پہلے تجارتی دارالحکومت حلب میں فرقان اور میریدیان اضلاع میں کئی راکٹ حملوں میں تیس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

سرکاری ٹی وی نے کہا ہے کہ ' دہشتگردوں' کے حملے میں سترہ افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ شامی سرکار باغیوں کیلئے دہشتگرد کا لفظ استعمال کرتی ہے۔

گزشتہ سال جولائی میں باغیوں نے ایک کاروائی کر کے شہر کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا تھا جب سے حلب شام کے تنازعہ کا اہم میدان جنگ رہا ہے۔

لیکن شامی باغیوں اور حکومتی حامیوں کے درمیان مسلسل جھڑپوں کے باوجود دونوں کی پوزیشن میں کوئی بدلاؤ نہیں آیا اور شام میں جنگ کی حالت میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔

بین الاقوامی برادری کو شام سے ہزاروں لاکھوں افراد کی پڑوسی ممالک میں آمد پر تشویش ہے جن کی بڑی تعداد لبنان، مصر، اردن اور ترکی میں پناہ لینے پر مجبور ہے جبکہ مارچ دوہزار گیارہ سے جاری اس جنگ میں تقریباً 126,000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔