توریت کا قدیم ترین نسخہ دریافت
روم: اٹلی کی بلوگنا یونیورسٹی نے کہا ہے کہ انھیں توریت کا ایک نایاب اور قدیم ترین مکمل نسخہ ملا ہے۔
بلوگنا یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے کہا کہ یہ نسخہ یونیورسٹی کی لائبریری میں ملا ہے جو کہ ایک رول میں لپٹا ہوا تھا اور اس پر غلط لیبل لگا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ کاربن ڈیٹنگ ٹیسٹ کے ذریعے جب اس کی جانچ کی گئی تو یہ پتہ چلا کہ اسے کم سے کم 850ء سال قبل لکھا گیا ہوگا۔
یونیورسٹی کے پروفیسر مورو پیرانی کا کہنا ہے کہ اس نسخے کے سامنے آنے کے بعد اب تک موجود تمام نسخوں میں یہ قدیم ترین ہوگا اور یہ انتہائی گراں قدر اہمیت کا حامل ہے۔
یونیورسٹی کے مطابق اس نسخے کی کاربن ڈیٹنگ کرانے کی ضرورت اس لیے بھی محسوس کی گئی کہ اس میں بہت سی ایسی چیزیں موجود ہیں جو بعد کے نسخوں میں نہیں ہیں۔
بارھویں صدی کے یہودی مذہب کے سکالر میمونائڈس کے اصول و ضوابط کے تحت بعد میں ملنے والے توریت کے نسخوں میں بہت سی چیزیں حذف کر دی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ توریت یہودیوں کی مقدس ترین کتاب شمار کی جاتی ہے اور مسلمان اسے آسمانی کتاب تسلیم کرتے ہیں جو کہ حضرت موسٰی کو دی گئی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں