شمالی وزیرستان: ڈرون حملے میں ٹی ٹی پی کے دوسرے اہم ترین رہنما ہلاک

پشاور: شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ کے ایک گاؤں چشمہ میں امریکی جاسوس طیارے کے حملے میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے نمبر دو ولی الرحمان سمیت سات افرادہلاک جبکہ چار زخمی ہوئے ہیں-
انٹیلی جنس ذرائع اور قبائلی افراد دونوں اطراف سے ہلاکتوں کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
زخمی افراد کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا، تاہم ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق خودکار بمبار طیارے سے ایک مکان پر دو میزائل داغے گئے۔
جنوبی وزیرستان میں تعینات ایک اعلی فوجی اہلکار کے مطابق ولی ، تحریکِ طالبان پاکستان کا دوسرا اہم رہنما سمجھا جاتا تھا اور عمومی طور پر اسے حکیم اللہ محسود کے بعد طالبان کا لیڈر مانا جاتا تھا.
شمالی وزیرستان ایجنسی پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ شمالی وزیرستان طالبان شدت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اس ہی لیے اس علاقے میں ماضی میں بھی کئ بار امریکی جاسوس طیارے سے شدت پسندوں کے اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
تحریک طالبان پاکستان نے ابھی اس واقعھ پر ابھی اپنا ردعمل ظاہر نہیں کیا.
دوسری جنوب پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں اور ان سے امریکا کے خلاف منفی تاثر فروغ پاتا ہے۔
تبصرے (5) بند ہیں