اے این پی رہنماؤں پر حملے جاری
چارسدہ: خیبرپختونخوا کے علاقے چارسدہ میں ایک اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما کو بم حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
بدھ کو چارسدہ میں سر ڈھری کے مقام پر اے این پی کے رہنما فاروق خان کی گاڑی کے قریب بم حملہ کیا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
خان پی کے-17 میں اے این پی کے نائب صدر ہیں اور پارٹی رہنما اسفندر یار ولی کی الیکشن مہم کے کوارڈینیٹر بھی ہیں۔
گزشتہ روز بھی ایک خود کش بمبار نے اے این پی کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر ریلوے غلام احمد بلور کے پشاور میں جلسے کو ہدف بنایا تھا۔
حملے میں تین بچوں اور چھ پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد ہلاک جبکہ 35 زخمی ہوئے تھے۔ واقعہ میں غلام احمد بلور کو معمولی چوٹیں آئی تھیں۔
انتخابات کے قریب آنے کے ساتھ ہی دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جبکہ اے این پی کے رہنماؤں کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس سے قبل پارٹی کے دو رہنما، سید مکرم شاہ اور سید معصوم شاہ، دو مختلف واقعات میں دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں۔
ان حملوں کے بعد نگران وفاقی وزیر داخلہ ملک محمد حبیب خان نے ملک بھر میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں خصوصاً اے این پی کی قیادت کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کچھ عرصہ قبل تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستان میں “سیکولر” جماعتوں کو ہدف بنانے کا اعلان کیا تھا۔
قائم مقام وزیراعلی خیبر پختونخوا طارق پرویز نے امن و امان کی موجودہ صورت حال پر آج شام چار بجے آل پارٹیز کانفرنس طلب کر رکھی ہے، جس میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔