تھیچر کی موت پر خوشی کیوں؟
اپنی زندگی میں متنازعہ رہنے والی برطانیہ کی سابق وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر موت کے بعد بھی قوم میں تقسیم کا سبب بن گئی ہیں۔
ایک طرف جہاں سوگواران ان کی تدفین کی تیاریاں کر رہے ہیں تو وہیں کچھ لوگ ان کی انتقال پر جشن بھی منا رہے ہیں۔
پیر کی دوپہر جب پورے برطانیہ میں 'آئرن لیڈی' کی موت کی خبر پھیلی، تو ہر کوئی غم زدہ نہیں تھا۔
ان کے انتقال کے بعد خوشی منانے کے لیے لندن کے جنوب میں بریکسٹن کے مقام پر عجلت میں بلائی گئی ایک پارٹی میں لوگوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی۔
یہاں کھڑا ایک پولیس اہلکار ان لوگوں کو دیکھ رہا تھا جو بیئر اور شراب کی بوتلیں ہاتھ میں لیے خوشی میں جھوم رہے تھے اور تھیچر کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
بریکسٹن وہی مقام ہے جہاں اسی کی دہائی میں سماجی تقسیم اور نسلی تناؤ کی وجہ سے شدید دنگے فساد ہوئے تھے، تاہم یہ مقام آج مختلف مناظر پیش کر رہا ہے۔
تھیچر کے تئیس سال پہلے وزارت عظمی کا عہدہ چھوڑنے کے بعد آج بھی لوگوں کی خوشی یہ بتاتی ہے کہ وہ نہ تو کچھ بھولے ہیں اور نہ ہی معاف کرنے کو تیار ہیں۔








تبصرے (1) بند ہیں