• KHI: Fajr 4:43am Sunrise 6:03am
  • LHR: Fajr 3:59am Sunrise 5:25am
  • ISB: Fajr 3:58am Sunrise 5:28am
  • KHI: Fajr 4:43am Sunrise 6:03am
  • LHR: Fajr 3:59am Sunrise 5:25am
  • ISB: Fajr 3:58am Sunrise 5:28am

چیف جسٹس کی قانون سازی پر پارلیمان کو احتیاط کی ہدایات

شائع June 23, 2012

جیف جسٹس پاکستان، افتخارمحمد چوہدری۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: چیف جسٹس افتخار محمد چوھدری نے کہا ہے کہ اگر پارلیمان ایسی قانون سازی کرے  جو ملکی آئین ،اسلام  اور بنیادی حقوق سے متصادم ہو تو سپریم کورٹ عدالتی اختیار استعمال کرتے ہوئے اس پر نظر ثانی کر سکتی ہے۔

سپریم کورٹ میں یوتھ پارلیمنٹ کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ماضی میں پارلیمانی نظام میں مداخلت کے سبب عوام کی پارلیمان سے وابستہ توقعات پوری نہیں ہوسکیں۔

پارلیمان کو چاہیے کہ وہ آئین کیمطابق مفاد عامہ میں ایسی قانون سازی کرے  جو قابل  نفاز ہو۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان ایسی قانون سازی نہیں کر سکتی جو آئین، اسلامی تعلیمات اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہو۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر پارلیمنٹ اس طرح کی قانون سای کرے گی تو سپریم کورٹ عدالتی جائزے کا اختیار استعمال کرتے ہوئے اس پر نظر ثانی کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی نظر ثانی کا مقصد  حکومتی ی عہدیداروں کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال کو روکنا اور شہریوں کے ساتھ آئین و قانون کیمطابق سلوک کو یقینی بناناہے۔ اختیارات کی تکون کا زکر کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ آئین ایک مکمل دستاویز ہے جس میں ہر سوال کا جواب ہے۔ ریاست کے کے ہرادارے کو مکمل  آئینی آزادی حاصل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 اپریل 2025
کارٹون : 21 اپریل 2025