• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 4:43pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 4:50pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 4:43pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 4:50pm

پاکستان میں فاسٹ باؤلنگ کا بحران

شائع March 14, 2013

سابق پاکستانی فاسٹ باؤلرز وسیم اکرم، وقاریونس اور شعیب اختر۔ فائل فوٹو۔

کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر پاکستان کو اس وقت تک عالمی کرکٹ میں بحران کا سامنا کرنا پڑے گا جب تک گراس روٹ لیول پر فاسٹ باؤلرز تیار نہیں کیے جائیں۔

اقبال قاسم نے کہا کہ فاسٹ باؤلنگ کا ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا جس کی وجہ سے سلیکٹرز کو اچھے فاسٹ باؤلرز تلاش کرنے کی سہولت میسر نہیں ہے، اس لیے انتہائی ضروری ہے کہ وسیم اکرم اور وقار یونس کی طرز کی نئی نسل ڈھونڈنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے۔

قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اب وسیم، وقار اور شعیب اختر جیسے بہترین فاسٹ باؤلرز سامنے نہیں آ رہے جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی صورتحال زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔

پاکستان کو جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں تین صفر کی کلین سوئپ شکست کی خفت سے دوچار ہونا پڑا اور اس کے سب سے تجربہ کار باؤلر عمر گل نے ابتدائی دو ٹیسٹ میچز میں 45 رنز کی اوسط سے صرف پانچ وکٹیں حاصل کیں۔

سابق ٹیسٹ باؤلر نے کہا کہ پاکستان میں فاسٹ باؤلنگ کیلیے سازگار وکٹیں نہ ہونے کے باوجود ہمارے ملک کو عمران خان، ٹو ڈبلیوز، شعیب اختر، محمد آصف جیسے باؤلرز پیدا کرنے کا فخر حاصل ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان 2011 میں دورہ انگلینڈ کے موقع پر اس وقت محمد عامر اور محمد آصف جیسے ٹیلنٹڈ باؤلرز سے محروم ہو گیا تھا جب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے دونوں کھلاڑیوں پر اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں پابندی لگادی تھی۔

قاسم نے کہا کہ اس دورے کے اختتام پر ہمیں نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کی ضرورت ہے، خصوصاً ایسے باؤلرز جو تیز گیندیں کرا سکیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹیلنٹ تلاش کرنے کیلیے انتہائی سنجیدہ ہے اور انہیں وسیم اور وقار کی مدد سے اسپیشل باؤلنگ کیمپ تربیت دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 24 اپریل 2025
کارٹون : 23 اپریل 2025