گریم اسمتھ تاریخ رقم کرنے کے قریب

جنوبی افریقہ کے گریم اسمتھ ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخ رقم کرنے کے قریب ہیں اور جمعہ کو جب وہ پاکستان کیخلاف میچ کھیلنے کیلیے بحیثیت کپتان میدان میں اتریں گے تو وہ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے کھلاڑی ہونگے جنہیں 100 میچوں میں قیادت کا اعزاز حاصل ہو گا۔
اسمتھ نے اب تک 98 ٹیسٹ میچوں میں جنوبی افریقہ کی قیادت کی ہے جبکہ انہیں ایک ٹیسٹ میچ میں آئی سی سی ورلڈ الیون کی کپتانی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
گریم اسمتھ کو بطور کپتان زیادہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کا عالمی اعزاز پہلے سے ہی حاصل ہے۔ یہ دن اسمتھ اسمتھ کیلیے اس لحاظ سے بھی یادگار ہو گا کہ اسی روز وہ اپنی 32 ویں سالگرہ بھی منائیں گے۔
اسمتھ اب تک 107 ٹیسٹ میچوں میں 49.28 کی اوسط سے 8 ہزار 624 رنز اسکور کر چکے ہیں، اس دوران انہوں نے 26 سنچریاں اور 36 نصف سنچریاں اسکور کی ہیں جبکہ ان کا بہترن اسکور 277 ہے۔
وہ اب 99 میچوں میں قیادت کر چکے ہیں جس میں 47 بار فتح نے ان کے قدم چومے، 26 بار انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ 26 میچ ڈرا ہوئے۔
بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 2002 میں کیپ ٹاؤن کے مقام پر آسٹریلیا کیخلاف کھیلے گئے میچ سے کیا، اس میچ میں کی پہلی اننگ میں انہوں نے صرف تین رنز بنائے لیکن دوسری اننگ میں انہوں 68 رنز کی اننگ کھیلی تھی۔
سال 2003 میں جب پروٹیز ٹیم ہوم گراؤنڈ پر کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے ابتدائی راؤنڈ میں ہی شکست سے دوچار ہوئی تو کرکٹ ساؤتھ افریقہ نے ٹیم کی قیادت کی ذمہ داری گریم اسمتھ کو سونپ دی۔
اسمتھ کو جس وقت کپتان بنایا گیا اس وقت انہوں نے صرف نو ٹیسٹ میچز میں اپنے ملک کی نمائندگی کی تھی اور اسی وجہ جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
انہوں نے صرف 22 سال کی عمر میں بنگلہ دیش کیخلاف پہلی دفعہ ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دیے تھے اور اپنی ٹیم کو اننگ کی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جنوبی افریقہ کے کم عمر ترین کپتان کا اعزاز بھی حاصل ہو گیا تھا۔
اسمتھ اس کے ساتھ ساتھ گزشتہ دس سالوں میں انگلینڈ کی قیادت کے فرائض انجام دینے والے تین کپتانوں ناصر حسین، مائیکل وان اور اینڈریو اسٹراس کی کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بھی ذمے دار ہیں۔
ان تینوں نے جنوبی افریقہ کے ہاتھوں عبرتناک شکست کے بعد کپتانی سے دستبرداری اور ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
ان کی قیادت میں ہی پروٹیز ٹیم کو ٹیسٹ کرکٹ کی نمبر ون ٹیم رہنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔
کرکٹ ساؤتھ افریقہ ان کے کارناموں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریب کا انعقاد کرے گی اور انہوں نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کو بف ڈے کے طور پر بھی منانے کا اعلان کر رکھا ہے، سالگرہ کا کیک گراؤنڈ میں کاٹا جائے گا جس میں وزیر کھیل سمیت دیگر اہم شخصیات کی شرکت کا بھی امکان ہے۔
اسمتھ نے اس دوران آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کو زیر کر چکے ہیں لیکن اس بار ان کا سامنا ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے ناقابل اعتبار ٹیم پاکستان سے ہے جس نے گزشتہ سال ہی انگلینڈ کی ٹیم کو وائٹ واش کر کے کرکٹ پنڈتوں کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔
اگر اسمتھ پاکستان کے خلاف اس سیریز میں کلین سوئپ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس کے ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کرکٹ میں بطور کپتان 50 فتوحات کا سنگ میل بھی عبور کر لیں گے۔