نئے صوبے کا نام بہاولپور جنوبی پنجاب تجویز
اسلام آباد: ملک میں نئے صوبے کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے اور پارلیمانی کمیشن نے نئےصوبے کا نام بہاولپور جنوبی پنجاب تجویز کر دیا ہے جبکہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے انتخابات سے پہلے جنوبی پنجاب و بہاولپور صوبے کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
صدارتی ترجمان اور سینیٹر فرحت اللہ بابر کی زیر صدارت پنجاب میں نئے صوبے سے متعلق پارلیمانی کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ارکان نے آئینی ترمیم کی سفارشات پردستخط کیے۔
ترمیم میں نئے صوبے کا نام بہاولپور جنوبی پنجاب تجویز کیا گیا ہے، نئے صوبے کی سینیٹ میں 23، قومی اسمبلی کی 47 عام نشستیں اور خواتین کی بارہ نشستیں ہوں گی۔
دوسری جانب صوبائی اسمبلی کی 101 عام نشستیں جبکہ خواتین کی 23 مخصوص نشستیں رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔
سفارشات کے مطابق نئے صوبے کا دارالحکومت بہاولپور جبکہ اسمبلی ملتان میں رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
نئے صوبے کے قیام کی رپورٹ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ نئے صوبےکے قیام کے حوالے سے قوم بہت جلد خوشخبری سنے گی۔
دوسری جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے انتخابات سے قبل بنا دیے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے کا قیام عوام کا بنیادی حق ہے، انہوں نے جنوبی پنجاب کے عوام کو یقین دلایا کہ ایم کیو ایم ان کے ساتھ کھڑی ہوگی ۔
مزید براں پشاور میں بشیر بلور کے اہلخانہ سے تعزیت کے موقع پر گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے بہاولپور صوبے کے قیام کا مطالبہ جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام کا مطالبہ ہر حال میں پورا ہونا چاہیے۔