• KHI: Fajr 4:43am Sunrise 6:03am
  • LHR: Fajr 3:59am Sunrise 5:25am
  • ISB: Fajr 3:58am Sunrise 5:28am
  • KHI: Fajr 4:43am Sunrise 6:03am
  • LHR: Fajr 3:59am Sunrise 5:25am
  • ISB: Fajr 3:58am Sunrise 5:28am

اہل تشیع کو دھمکی آمیز موبائل پیغامات

شائع November 22, 2012

۔ —فائل تصویر

اسلام آباد: پاکستان میں یوم عاشور کے قریب آنے پر شیعہ فرقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو موبائل ٹیکسٹ پیغامات کے ذریعےجان سے مارنے کی دھکمیاں دی جا رہی ہیں۔

بدہ کوکراچی اور راولپنڈی میں بم دھماکوں کے ذریعے اہل تشیع کو ہدف بنایا گیا۔ ان حملوں میں کم از کم پندرہ افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

پاکستان تحریک طالبان نے گزشتہ روز ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے آئندہ چند دنوں میں مزید حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔

اقلیتی فرقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو جو پیغامات موصول ہوئے ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ 'شیعوں کو مارو'۔

اسی نوعیت کا پیغام وصول کرنے والے جلال حیدر کے مطابق 'ملک میں اہل تشیع کی نسل کشی پہلے سے جاری ہے، لہٰذا انہیں اس طرح کے دھمکی آمیز پیغامات سے فرق نہیں پڑتا'۔

القاعدہ سے تعلق رکھنے والے سنی انتہا پسند گروہوں نے حالیہ مہینوں میں اہل تشیع پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، رواں سال اب تک تین سو سے زائد اہل تشیع کو ہدف بنایا جا چکا ہے۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شدت پسند گروہ نو اور دس محرم الحرام کو مزید حملے کر سکتے ہیں۔

عسکریت پسند سُنی گروہ ماضی میں بھی یوم عاشور کے موقعوں پر ماتمی جلوسوں پر متعدد بار حملے کر چکے ہیں۔

ہفتے کے روز صرف اسلام آباد کی سڑکوں پر ہی پچاس ہزار سے زائد لوگ ان جلوسوں میں شریک ہوں گے۔

جبکہ حکومت اس موقع پر بطورحفاظتی تدابیر ہزاروں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کرسکتی ہے۔

سرکاری خفیہ حکام کے مطابق، لشکر جھنگوی کی سربراہی میں کئی عسکریت پسند گروہ اہل تشیع پر حملوں کے ذریعے ملک میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں امریکہ نواز حکومت کی جگہ سنی اقتدار قائم کیا جا سکے۔

تبصرے (2) بند ہیں

victor Nov 22, 2012 02:29pm
آپ کی ویب سائٹ بہت اچھی ہے لیکن اس نیوز میں جہاں آپ نے لکھا ہے کہ (ملک القاعدہ سے تعلق رکھنے والے سنی انتہا پسند گروہوں نے حالیہ مہینوں میں اہل تشیع پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے) بالکل غلط طریقہ ہے آپ ایک نیوز چینل ہیں اور ایسا مواد نفرت اور اشتعال پیدا کرتا ہے برائے کرم ایسا مواد شائع کرنے سے گریز کریں اس سے معاشرے میں مزید مسائل پیدا نہین ہوں گے
Naseem Nov 27, 2012 04:49pm
News channel has to show the reality. Its a reality so Dawn news published it. Shias are killed every day and you are saying it should not be published.

کارٹون

کارٹون : 23 اپریل 2025
کارٹون : 22 اپریل 2025