چینی ادیب کے لیے نوبل انعام
سٹاک ہوم: چین کے ادیب گوآن موئیے کو ادبی دنیا میں نئے اور منفرد تجربات متعارف کرنے پر ادب کے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔
اس بات کا اعلان رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنس نے جمعرات کو کیا۔
اکیڈمی کے مطابق موئیے نے تصوراتی حقیقت نگاری کے ساتھ لوک کہانی‘ تاریخ اور عصری زندگی کے ملاپ کے ذریعے جدید ادب میں نئے تخلیقی رجحانات پر کام کیا ہے۔
اکیڈمی کے سربراہ پیٹر انگلینڈ نے موئیے کی تحریروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اسلوب تحریر منفرد ہے۔
انگلینڈ کے مطابق، اگر آپ ان کی تصنیف کا آدھا صفحہ بھی پڑھ لیں تو آپ پر سحر طاری ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ گوآن موئیے کا قلمی نام 'مویان' ہے جس کے معنی ' بولو مت' ہیں۔
مویان نے انعام ملنے پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس موقع پر کافی حیران اور تھوڑے ڈرے ہوئے تھے تاہم انعام پانے پر انہیں خوشی کا احساس ہوا ہے۔
ان کے بقول یہ انعام ان کے لیے بہت معنی رکھتا ہے اوران کے خواب کو ایک تعبیر ملی ہے۔
مویان نے گیارہ ناول اور متعدد مختصر کہانیاں لکھی ہیں ۔ ان کا ناول ریڈ سور غم ‘ گارلیک بلیٹ ان کی وجہ شہرت بنے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی ادب کے لیے اپنی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔