• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 5:05pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 4:42pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 4:49pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 5:05pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 4:42pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 4:49pm

ایران کو جوہری ہتھیاروں کی اجازت نہیں دیں گے، اوباما

شائع September 26, 2012

امریکی صدر باراک اوباما اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 67ویں اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی

نیویارک: امریکی صدر باراک اوباما نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایران کو جوہری ہتھیاروں سے لیس ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے پہلے دن شام کے بحران، ایران کے جوہری پروگرام اور اسلام مخالف متنازع فلم کے خلاف مظاہروں اور احتجاج جیسے معاملات زیر بحث آئے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بانکی مون نے شام میں پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہوئے شامی صدر بشارالاسد پر اپنے شہریوں پر تشدد کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

امریکی صدر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ شامی عوام کو جلد صدر بشارالاسد کے پررتشدد دور سے نجات ملے گی اور وہاں ایک نئی صبح کا آغاز ہوگا۔

اوباما نے ایران پر واضح کیا کہ وہ کوئی غلطی نہ کرے اور ایران کے جوہری پروگرام سے پہلے سے غیرمتوازن خطے میں طاقت کا توازن مزید بگڑ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام ایک ایسا چیلنج نہیں جس پر قابو نہ پایا جا سکے لیکن یہ اسرائیل کے وجود، خلیجی ممالک کی سیکیورٹی اور عالمی معیشت کے استحکام کیلیے خطرہ ہے۔

پاکستان اور مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا میں اسلام مخالف فلم کے خلاف ہونے والے مظاہرہوں کے باوجود امریکی صدر نے واضح کیا ہے کہ امریکہ گستاخانہ فلم اور خاکے بنانے کے واقعات کی روک تھام کیلیے کچھ نہیں کرسکتا۔

باراک اوبامہ نے توہین آمیز فلم کو بے ہودہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلم صرف مسلمانوں کیلیےنہیں بلکہ امریکا کیلیےبھی تکلیف دہ ہے لیکن امریکی آئین کی وجہ سے گستاخانہ فلم پر پابندی نہیں لگا سکتے، امریکی آئین آزادی اظہار رائے کی حفاظت کرتا ہے۔

امریکی صدر نے سفارتخانوں پر حملوں اور ہلاکتوں کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کا گستاخانہ فلم سےکوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی ویڈیو کو بنیاد بنا کر سفارت خانوں پر حملہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی بہتان کو جواز بناتے ہوئے لوگوں کا قتل عام کرنا، املاک جلانا یا مذہبی عبادت گاہوں اور اسکولوں کو تباہ کرنا قابل مذمت ہے۔

اوباما نے کہا کہ پرتشدد مظاہروں اور شدت پسندی سےسب سے زیادہ مسلمان متاثرہوئے، انہوں نے کہا کہ امریکہ مخالف اورپرتشدد احتجاج روکنا ریاست کی ذمے داری ہے۔

اوبامہ نے امریکی سفارتخانوں پر حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ صورتحال پر جلد قابو پالیا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Raza Sep 26, 2012 07:20pm
Aemri sadar brak obama iran ko jhori hathyar bana ki ejazat nahi da ga iran bina khof o khatar jhori hathyar banai ga our israil se khbi nahi dray ga. Brak obama na thohin Aamaiz film ko bahoda qarar diya. Laiken Amrici Aine ki waja se is par pabandi nahi laga sektay. Amrica iran se khof zada hai quo k israil jo k Amrica ki Awaam hai. Israil ko takat war banay k leya amrici sadar majboor hai. Wo is baat par bhi majboor hai k film per bandish nahi laga sek tay chahay muslim mumalik kitna hi ahtijaaj keray.

کارٹون

کارٹون : 21 اپریل 2025
کارٹون : 20 اپریل 2025