• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm

یاد کی شمع اور ورثا کا انتظار

شائع September 14, 2012

سانحہ بلدیہ کی بیاسی ناقابلِ شناخت لاشیں شہر کے مُردہ خانوں میں اپنے ورثا کی منتظر ہیں۔ شناخت کے لیے کراچی کے جناح، عباسی شہید اور سول اسپتال میں ڈی این اے ٹیسٹ قائم کیے گئے ہیں۔ اب تک پینسٹھ لواحقیبن نے ڈی این اے نمونے دیے ہیں۔  تصاویر ایجنسیز

سانحہ کو تین دن گزرنے کے باوجود سانحہ کے مقام پر لوگ اپنے اب تک لاپتا پیاروں کی تلاش میں چکر لگارہے ہیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ڈی این اے لیبارٹری کی سہولت سے محروم ہے۔ اے ایف پی
سانحہ کو تین دن گزرنے کے باوجود سانحہ کے مقام پر لوگ اپنے اب تک لاپتا پیاروں کی تلاش میں چکر لگارہے ہیں۔ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ڈی این اے لیبارٹری کی سہولت سے محروم ہے۔ اے ایف پی
سانحہ میں لاپتا جگر گوشے کی منتظرنگاہیں۔ لواحقین کے ڈی این اے نمونے اسلام آباد بھیجے جارہے ہیں۔ جس کے نتیجے کے لیے تین سے چار روز درکار ہوتے ہیں۔ اے ایف پی
سانحہ میں لاپتا جگر گوشے کی منتظرنگاہیں۔ لواحقین کے ڈی این اے نمونے اسلام آباد بھیجے جارہے ہیں۔ جس کے نتیجے کے لیے تین سے چار روز درکار ہوتے ہیں۔ اے ایف پی
شہر کے مردہ خانوں میں بھٹکتا شخص۔ ماہرین کے مطابق شہر کے سرکاری اسپتالوں کی فرانزک انالیسز لیب میں ڈی این اے ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے مگر بد قسمتی سے لیب عملہ تربیت یافتہ نہیں۔ اے ایف پی
شہر کے مردہ خانوں میں بھٹکتا شخص۔ ماہرین کے مطابق شہر کے سرکاری اسپتالوں کی فرانزک انالیسز لیب میں ڈی این اے ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے مگر بد قسمتی سے لیب عملہ تربیت یافتہ نہیں۔ اے ایف پی
سانحہ بلدیہ کے مقام پر جانے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور پھولوں رکھے گئے۔ اے ایف پی
سانحہ بلدیہ کے مقام پر جانے والوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں اور پھولوں رکھے گئے۔ اے ایف پی
رات گئے تک شہری آتے گئے اور یاد کی شمعیں روشن کرتے رہے۔ اے ایف پی
رات گئے تک شہری آتے گئے اور یاد کی شمعیں روشن کرتے رہے۔ اے ایف پی
ایک بچی شمع روشمن کرتے ہوئے۔ اے ایف پی
ایک بچی شمع روشمن کرتے ہوئے۔ اے ایف پی
سوگوار خواتین شمعیں روشن کرنے کے بعد جانے والوں کے لیے دعا کرتے ہوئے۔ اے ایف پی
سوگوار خواتین شمعیں روشن کرنے کے بعد جانے والوں کے لیے دعا کرتے ہوئے۔ اے ایف پی
پتھرائی آنکھوں والی ماں کو تب تک قرار ممکن نہیں، جب تک بیٹے کا جسدِ خاکی نہیں مل جاتا۔ ڈی این اے سے شناخت کا سلسلہ شروع ہوا مگر تمکیل میں کئی روز لگیں گے، تب تک اس دکھیاری کو چین کہاں۔ اے پی
پتھرائی آنکھوں والی ماں کو تب تک قرار ممکن نہیں، جب تک بیٹے کا جسدِ خاکی نہیں مل جاتا۔ ڈی این اے سے شناخت کا سلسلہ شروع ہوا مگر تمکیل میں کئی روز لگیں گے، تب تک اس دکھیاری کو چین کہاں۔ اے پی