• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

'سابق جرنیلوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی'

شائع September 14, 2012

پاک فوج نے این ایل سی اسکینڈل میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق فوجی افسران کیخلاف تحقیقات پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کی جائیں گی۔ فائل تصویر

اسلام آباد: نیشنل لاجسٹک سیل ۔ این ایل سی  میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر پاک فوج نے پہلی بار اپنا مؤقف جاری کردیا ہے۔ تینوں سابق فوجی افسران کے خلاف تحقیقات پاکستان ارمی ایکٹ کے تحت کی جائیں گی۔

عسکری ذرائع کے مطابق  لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد منیر، لیفٹیننٹ جنرل (ر) افضل مظفر سے مالی بے ضابطگیوں پر پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے میجرجنرل کی سطح کے افسر کو این ایل سی میں بدعنوانیوں کی شہادتوں کی سمری کا جائزہ لینے کی ذمہ داری تفویض کی ہے۔

آرمی چیف پیش کی گئی شہادتوں کا جائزہ مکمل ہونے پر اگلی کارروائی کا حکم دیں گے۔

آئی ایس پی آر نے یہ وضاحت بھی کی ہے کہ سابق افسران فوجی وردی پہننے سمیت کسی قسم کی فوجی مراعات کے مستحق نہیں ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024