کراچی بدامنی: ملکی برآمدات میں سولہ فیصد کمی
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت کو بتایا گیا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی بری صورتحال اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ایکسپورٹ پروسسینگ زون سے ملکی برآمدات میں سولہ فیصد کمی ہوئی ہے۔
عبدالوحید سومرو کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ ایکسپورٹ پروسسینگ زون اتھارٹی کے چیرمین طارق حسن نے کمیٹی کو بتایا کہ کراچی پروسسینگ زون صرف ایک روز کی لوڈشیڈنگ سے برآمدات پر برا اثر پر رہا ہے جبکہ امن و امن کی صورتحال کے پیش نظرگزشتہ سال تک بارہ صنعتیں بنگلہ دیش منتقل ہو چکی ہیں۔
انہوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کے برے سکیورٹی حالات ہی غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھارت اور دیگر علاقائی ملکوں کا رخ کرنے پر مجبور کررہے ہیں۔ کمیٹی نے ایکسپورٹ پروسسینگ زون اتھارٹی سے آئیندہ اجلاس میں گزشتہ پانچ سالوں میں ادارے کی کارکردگی کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
کمیٹی نے انجینئیرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں دفاتر کھولنے کی ہدایت دی ۔ چئیرمین کمیٹی عبدالوحید سومرو کا کہنا تھا کہ سمال انڈسٹری کے لیے ضروری ہے کہ ای ڈی بی کے دفاتر ہر صوبے میں ہوں، صرف اسلام آباد سے آپریٹ کرتے ہوئے ملک میں صنعتوں کو فروغ نہیں دیا جاسکتا ہے۔