• KHI: Fajr 4:40am Sunrise 6:00am
  • LHR: Fajr 3:55am Sunrise 5:22am
  • ISB: Fajr 3:54am Sunrise 5:25am
  • KHI: Fajr 4:40am Sunrise 6:00am
  • LHR: Fajr 3:55am Sunrise 5:22am
  • ISB: Fajr 3:54am Sunrise 5:25am

بیٹنگ کی ناکامی: مصباح پریشان

شائع August 29, 2012

مصباالحق نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ایک روزہ میچ میں بیٹنگ لائن کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو فائل

شارجہ: پاکستان کرکٹ ٹیم کی خراب بلے بازی سے پریشان کپتان مصباح الحق نے امید ظاہر کی ہے کہ سیریز میں شکست سے بچنے کے لیے کھلاڑی جلد ہی اپنی خامیوں پر قابو پا لیں گے۔

تین ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو چار وکٹوں سے شکست دی تھی۔

منگل کے روز کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی بیٹنگ ایک مرتبہ پھر دھوکہ دے گئی اور پوری ٹیم چھیالیسوں اوور میں 198 کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہو گئی۔

آخری چھ بلے باز اسکور میں صرف 38 رنز کا ہی اضافہ کر سکے۔

دوسری جانب، پاکستانی اسپنرز کے ہاتھوں پریشان آسٹریلوی بیٹنگ لائن کا سہارا بنے کپتان مائیکل کلارک(66)،جارج بیلے (57) اور گلین میکس ول (38)۔

تینوں کی اچھی اننگز اور باہمی شراکت کی بدولت مہمان ٹیم میچ جیتنے میں کامیاب رہی۔

مصباح نے ٹیم میں سات مستند بلے بازوں کی موجودگی کے ہوتے ہوئے کم اسکور کرنے پر مایوسی ظاہر کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ: بیٹنگ لائن کی ناکامی ظاہر کرتی ہے کہ ہم نے سات بلے باز کھلانے کی حکمت عملی کیوں اپنائی تھی۔ ہم پہلے انگلینڈ اور بعد میں سری لنکا کے خلاف سیریز میں بیٹنگ کے حوالے سے مشکلات کا شکار رہے لہٰذا ہم نے اس مرتبہ سات بلے باز کھلانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

اس میچ میں شکست کے بعد پاکستان کو تین میچوں کی سیریز میں ایک – صفر کے خسارے کا سامنا ہے۔

پاکستان اس قبل انگلینڈ اور سری لنکا کے خلاف ایک روزہ سیریز میں شکست کھا چکا ہے۔

مصباح کا خیال ہے کہ پاکستان کو میچ میں مزید تیس رنز اسکور کرنا چاہیے تھے۔

'ایک مرحلے پر ہم سوچ رہے تھے کہ 230 رنز بنا سکیں گے جو ہمارے اسپن آٹیک کو دیکھتے ہوئے یہ ایک اچھا اسکور ہوتا لیکن نئے کھلاڑیوں کی وجہ سے اور تجربہ کار پلیئرز کی غیر موجودگی میں ہم رنز نہ بنا سکے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے لیے تجربہ کار یونس خان کو نظرانداز کیا تھا۔

خان جون میں سری لنکا کے خلاف چار ایک روزہ میچوں میں صرف دس رنز ہی بنا سکے تھے۔

مصباح کو مڈل آرڈر بیٹنگ کی ناکامی پر شدید تشویش لاحق ہے۔

ان کا کہنا تھا: ہم میچ کی صورتحال کو صحیح انداز میں سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں۔ ہماری مڈل آرڈر بیٹنگ لائن زیادہ ذمے داری کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔ ہمیں لوئر آرڈر سے تیس سے چالیس رنز ملنے چاہیے تھے اور اسی لیے ہم نے کامران اکمل اور شاہد آفریدی کو نیچے کھلایا گیا۔ پاکستانی بلے بازوں کو پویلین بھیجنے میں لیفٹ آرم فاسٹ باؤلر مچل اسٹارک نمایاں رہے۔

انہوں نے اپنے کیرئیر کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیالیس رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستانی اسپنرز نے بھی آسٹریلوی بلے بازوں کو پریشان رکھا۔ سعید اجمل نے تیس رنز دے کر تین جبکہ محمد حفیظ دو وکٹیں حاصل کریں۔ انہوں نے انتیس رنز دیے۔

کلارک کے آؤٹ ہونے پر پاکستان کے میچ میں واپس آنے کے امکانات کافی روشی ہو گئے تھے لیکن بیلے نے میکس ویل کے ساتھ مل کر چھٹی وکٹ کیلیے انتہائی قیمتی 63 رنز جوڑ کر اپنی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔

پاکستانی قائد کا کہنا تھا کہ کلارک کے آؤٹ ہونے کے بعد ہم نے اپنے تئیں اٹیک کرتے ہوئے وکٹیں لینے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن جیت کا سہرا انہی کے سر جاتا ہے'۔

اس موقع پر مصباح نے بیلے اور میکس ول کی بلے بازی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ تین سے چار میچ کھیلنے والے دونوں کھلاڑیوں نے انتہائی ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 اپریل 2025
کارٹون : 24 اپریل 2025