نیپالی کسان کا بدلہ
کھٹمنڈو: پچپن سالہ نیپالی کسان نے کوبرا سانپ کو ڈسنے کا مزہ چکھانے کے لیے پلٹ کر کاٹا اور اس وقت تک اسے دانتوں سے کچلتا رہا جب تک وہ مر نہیں گیا۔
کسان کا کہنا ہے کہ وہ اسے لاٹھی سے مار سکتا تھا لیکن سانپ نے اس کی پنڈلی پر اپنے دانت گڑائے تھے، اسی لیے اُس نے بھی یہی حربہ استعمال کیا۔
نیپالی اخبار انا پورنا پوسٹ کی اطلاع کے مطابق محمد سلمو میا کو کوبرا نے اس وقت ڈسا جب وہ اپنے کھیتوں پر کام کررہا تھا۔ سانپ ڈس کر پلٹا تو اس نے دیکھ لیا اور اس کا پیچھا کر کے پکڑ لیا۔
اطلاع کے مطابق سلمو نے اس وقت تک کوبرا کی گردن میں دانت گڑائے رکھے، جب تک وہ مر نہ گیا۔ اطلاع کے مطابق واقعہ منگل کو پیش آیا تھا۔
سلمو کا کہنا ہے کہ 'میرے پاس لاٹھی تھی اور میں اس سے گومن کو مار سکتا تھا لیکن اس نے میرے جسم میں دانت گڑائے، بس اس بات پر مجھے طیش آگیا۔ پھر میں نے بھی وہی کیا جو سانپ نے کیا تھا۔'
اطلاعات کے مطابق سلمو نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو کے جنوب میں تقریباً دو سو کلومیٹر دور واقع ایک گاؤں میں رہتا ہے۔ جب واقعہ پیش آیا اس وقت وہ اپنے دھان کے کھیت پر کام کررہا تھا۔
کوبرا کو نیپالی زبان میں گومن کہا جاتا ہے۔ اسے کامن کوبرا بھی کہتے ہیں۔
پولیس کے مطابق سلمو کو مقامی طبی مرکز پر لے جایا گیا، جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سلمو کے خلاف مقدمہ اس لیے درج نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس نے سانپ کی جس قسم کو ہلاک کیا، وہ نیپال میں خطرے سے دوچار جنگلی حیات کی انواع میں شامل نہیں۔