انڈر 19 ورلڈ کپ: پاکستان کا سیمی فائنل کھیلنے کا سپنا چکنا چور
ٹاؤنز ولی: بھارت نے انڈر 19 ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں پاکستان کو ایک وکٹ سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
ٹائونز ولی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا۔
پہلے ہی اوور میں سندیپ شرما نے صرف صفر کے مجموعے پر دونوں کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے پاکستانی ٹیم کی تباہی کی بنیاد رکھی۔
کپتان نے وحید عمر کے ساتھ مل کر مجموعے کو 55 رنز تک پہنچایا تاہم اس کے بعد محض سات رنز کے اضافے سے چار وکٹیں گنوا دیں۔
روی کانت سنگھ نے اپنے دو اوورز میں عمر وحید ستائیس جبکہ سعد علی ایک اور سلمان آفریدی بغیر کوئی رن بنائے لگاتار دو گیندوں پر پویلین چلتے بنے۔
باسٹھ کے مجموعے پر محمد نواز نے بھی کھاتا کھولے بغیر ہی پویلین کی راہ لی۔ اسکور 98 تک پہنچا تو پاکستان کی آخری امید کپتان بابر اعظم پچاس رنز بنا کر اپر جیت کی گیند پر چاند کو کیچ دے بیٹھے۔
اسی اسکور پر پاکستان کی آٹھویں وکٹ گری جب آٹھ رنز بنانے والے ظفر گوہر کو پاسی نے وکٹ کیپر پٹیل کی مدد سے قابو کیا۔
اس موقع پر ایسا لگتا تھا کہ شاید پاکستانی ٹیم سو رنز کا مجموعہ بھی نہ بناسکے تاہم ٹیل اینڈر احسان عادل نے مہمان ٹیم کا یہ خواب پورا نہ ہونے دیا۔
پینتیس رنز بنانے والے احسان نے اسکور کو 136 تک پہنچایا، انہوں نے اس اننگ کے دوران چار فلک بوس چھکے بھی جڑے۔
ایک سو چھتیس کے مجموعے پر پاکستان اپنی دونوں آخری وکٹ گنوا بیٹھا، عزیز اللہ دو رنز بناکر اکش دیپ ناتھ جبکہ احسان سندیپ کا شکار بنے۔
انڈیا کی جانب سے روی کانت سنگھ اور سندیپ شرما نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جواب میں بھارتی اننگ کا آغاز بھی کچھ اچھا نہ تھا، صرف آٹھ کے مجموعی اسکور پر انڈیا کے تین مستند بیٹسمین پویلن لوٹ چکے تھے۔
کپتان چاند اور وہاری کو ضیاالحق نے پویلین چلتا کیا، دونوں ہی کھلاڑی کھتا کھولنے میں ناکام رہے، چار رن بنانے والے چوپڑا کی وکٹ احسان نے اپنے نام کی۔
اس کے بعد اپرجیت اور اول نے چھیاسٹھ رنز کی شراکت قائم کرکے اپنی ٹیم کی فتح کی بنیاد رکھی۔ 74 کے مجموعے پر زول 36 رنز بناکر رن آئوٹ ہوگئے۔
اسکور میں صرف دس کے اضافے سے عزیز اللہ نے ناتھ کو وکٹ کے عقب میں سلمان کی مدد سے قابو کیا۔
اپرجیت نے وکٹ کیپر پٹیل کے ساتھ مل کر اسکور کو 120 تک پہچایا، اسی مجموعے پر اکیاون رنز کی خوبصورت اننگز کھیلنے والے اپرجیت ضیاالحق کی وکٹ بن گئے۔
اسکور میں محض پانچ رنز کے اضافے سے دو بھارتی وکٹیں گرنے سے میچ میں سنسنی پھیل گئی، پٹیل 14 اور پاسی صفر پر بالترتیب احسان اور عزیزاللہ کا شکار بن گئے۔
اسکور 127 تک پہنچا تو عزیز اللہ نے روی کانت کی وکٹین بکھیر دیں۔ اس موقع پر بھارتی ٹیم کو جیت کے لیے دس رنز درکار تھے جبکہ اس کی صرف ایک وکٹ باقی تھی اور ایسا لگتا تھا پاکستان میچ میں کامیابی حاصل کرلے گا۔
ہرمیت نے کسی تجربہ کھلاڑی کی طرح انتہائی ذمے دارانہ اننگ کھیلتے ہوئے اپنی ٹیم کی نیا پار لگاتے ہوئے پاکستانی امیدوں پر پانی پھیر دیا، انہوں ناقابل شکست 13 رنز بنائے۔
پاکستان کی طرف سے ضیاالحق اور عزیزاللہ نے تین تین جبکہ احسان عادل نے 2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
اپرجیت کو اکیاون رنز کی میچ وننگ اننگ کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
سیمی فائنل میں بھارت کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے ہوگا جس نے ایک اور ڈرامائی کواٹر فائنل میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی۔
میچ کے آخری اوور میں نیوزی لینڈ کے بیٹسمنوں نے اٹھارہ رنز اسکور کرکے کامیابی سمیٹی۔