سانحہ راولپنڈی: احتجاج کے موقع پر ملک بھر میں سخت سیکیورٹی
کراچی: مذہبی تنظیموں کی جانب سے ملک بھر میں راولپنڈی کے سانحے کے خلاف آج جمعے کو احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد کراچی سمیت مختلف شہروں میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
دس محرم کو راولپنڈی میں راجہ بازار کے پاس ہونے والے تصادم، فائرنگ اور جلاؤ گھیراؤ میں گیارہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ان احتجاجی مظاہروں میں وفاق المدارس پاکستان، عالمی تحریک ختم نبوت اور دیگر تنظیمیں شرکت کر رہی ہیں۔ اس سلسلے میں ملک کے دیگر شہروں سے بھی جلوس نکالے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ یومِ احتجاج کے موقع پر سندھ بھر میں گزشتہ رات بارہ بجے سے ہی موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
آج ہونے والے احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی اہم شاہرہ ایم اے جناح روڈ کے اطراف سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کراچی میں ایم اے جناح روڈ اور اس سے متصل علاقوں میں دفاتر، مارکیٹس اور دیگر ادارے بند ہیں جبکہ پولیس کی بڑی تعداد وہاں موجود ہے۔
گرومندر کے قریب اہلِ سنت والجماعت کے کارکنوں نے راولپنڈی واقعے کیخلاف احتجاج کیا ۔
ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور جڑواں شہر راولپنڈی میں بھی احتجاج کی وجہ سے سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، جبکہ ریڈ زون جانے والے راستوں کو سیل کردیا گیا ہے۔
مرکزی داخلی راستے فیض آباد پر بھی پولیس اور رینجرز کے دستے تعینات ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے فوج کو الرٹ کردیا گیا ہے، کہا جارہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر موبائل سروس بھی معطل کی جاسکتی ہے۔
فیصل آباد میں آج کیلئے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کل ہی کردیا گیا تھا۔
حکومت نے پنجاب بھر کے اہم شہروں میں پولیس اور نیم فوجی اداروں کے ہزاروں اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جبکہ کسی تصادم کی صورت میں فوج کو بھی تیار رکھا گیا ہے جسے فوری طور پر بلایا جاسکے گا۔ ایک پولیس آفیشل نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا۔
اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر اس افسر نے بتایا کہ حساس علاقوں اور امام بارگاہوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
ملک کے باقی شہروں کی طرح صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی یومِ احتجاج کے موقع پر پولیس کی اضافی نفری کے ساتھ اسپیشل اسکواڈ کو بھی تعینات کیا گیا ہے.
ایس پی سٹی اسماعیل کھاڑک نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یوم احتجاج کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔اور احتجاج کو پر امن بنانے کیلئے مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے مکمل یقین دہانی کرائی ہے ۔
ایس پی کا کہنا تھا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی ہائی الرٹ ہے اور پولیس کی اضافی نفری سمیت اسپیشل اسکواڈ بھی تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ احتجاج پر امن ہو گا۔
سانحہ راولپنڈی کے خلاف کوئٹہ میں مکمل شٹر ڈاؤن ہے جبکہ نماز جمعہ کے بعد مخلتف تنظیموں کی جانب سے ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
دوسری جانب بریلوی مکتبہ فکر کی بڑی جماعتوں مثلاً جمعیت علمائے اسلام پاکستان ( جے یو پی)، سنی اتحاد کونسل اور سنی تحریک نے اعلان کیا ہے احتجاج کیلئے وہ سڑکوں پر نہیں آئیں گے۔
شیڈول کے تحت لاہور میں میں اہلِ سنت والجماعت ، جماعتِ اسلامی اور جماعتہ الدعوۃ نے لاہور پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔