• KHI: Maghrib 6:52pm Isha 8:10pm
  • LHR: Maghrib 6:28pm Isha 7:52pm
  • ISB: Maghrib 6:35pm Isha 8:01pm
  • KHI: Maghrib 6:52pm Isha 8:10pm
  • LHR: Maghrib 6:28pm Isha 7:52pm
  • ISB: Maghrib 6:35pm Isha 8:01pm

فلپائن: تاریخ کا بدترین طوفان، سو سے زائد ہلاکتیں

شائع November 9, 2013

فلپائن میں آنے والے طوفان کے باعث ایک مکان تباہ ہو کر گرا ہوا ہے۔ فوٹو اے پی

منیلا: فلپائن میں آنے والے تاریخ  کے سب سے طاقتور ترین طوفان نے ملک کے وسطی علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ اب تک سو سے زائد افراد ہلاک اور تقریبا سو کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

طوفان کے ٹکرانے کے بعد اب بھی شدید ہوایں چل رہی ہیں جس کے باعث درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ہیں۔

فلپائن کے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل  کیپٹن جان اینڈریوز نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ سو سے زائد لاشیں سڑکوں اور گلیوں میں پڑی ہوئی ہیں، جبکہ طوفان سے متاثر ہونے والے سو افراد زخمی ہیں۔

سمندری طوفان حیان منیلا سے 600 کلو میٹر دور وسطی جزیرے سمر کی ساحلی پٹی سے جمعہ کو سورج نکلنے سے قبل ٹکرایا جہاں تیز ہواؤں کی رفتار 315 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔

سمر کے اہم شہر کیٹ بالوگان کی ایک سیلز وومن نے اپنے تاثرات بتاتے ہوئے کہا کہ میں خوفزدہ ہو گئی تھی، ہوائیں بہت تیز تھیں اور اس کی آواز چیختی ہوئی عورت کی طرح تیز تھی، میں نے درختوں کو زمین پر گرتے ہوئے دیکھا۔

ماہرین نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے کیونکہ ابھی تک سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں سے رابطہ قائم نہیں ہو سکا۔

حکام کو سب سے زیادہ تشویش ملک کے دور دراز مشرقی صوبوں لیٹ اور سمر میں واقع آبادیوں کے حوالے سے ہے۔

انہی میں سے ایک شہر گی آن ہے جہاں چالیس ہزار آبادی میں سے اکثریت کا ذریعہ معاش ماہی گیری ہے اور حیان سب سے پہلے اسی علاقےسے ٹکرایا تھا۔

اسی طرح صوبہ لیٹ کے دارالحکومت تکلوبان سے بھی کوئی مواصلاتی رابطہ قائم نہیں ہو پا رہا جہاں 2 لاکھ سے زائد آبادی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ ہر سال اوسطاً بیس خطرناک نوعیت کے طوفان فلپائن سے ٹکراتے ہیں تاہم یہ ان سے کہیں زیادہ ہولناک ہے۔

فلپائن کو 2012 میں دنیا کے سب سے طاقتور طوفان کا سامنا کرنا پڑا تھا جہاں ٹائیفون بوفا کے منڈاناؤ کے جزیرے پر ٹکرانے سے کم از کم 2 ہزار افراد ہلاک اور سینکڑوں لاپتہ ہو گئے تھے۔

لیکن امریکا کے زیر زمین موسمیات کے ماہر اور ڈائریٹر جیف ماسٹر نے حیان کو دنیا کی تاریخ کا چوتھا طوقتور ترین طوفان قرار دیے کے ساتھ کہا کہ یہ زمین کو چھو کر گزرنے والا بھی طاقتور ترین طوفان ہے۔

امریکی بحریہ کے جوائنٹ ٹائیفون وارننگ سینٹر کے مطابق جمعہ کی صبح حیان کے باعث 379 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔

ماسٹر نے مزید بتایا کہ اس سے قبل 1969 میں امریکی ریاست مسی سپی میں دنیا کا سب سے طاقتور ترین طوفان زمین کو چھو کر گزرا تھا جس میں 190 میل فی گھنٹی کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔

تاہم اس تمام تر تباہی کے باوجود حکام نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہو گا کیونکہ ہم نے دو دن قبل ہی طوفان سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات کا آغاز کر دیا تھا۔

منیلا میں موجودد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کونسل کے ترجمان رینالڈو بلیدو نے بتایا کہ تقریباً ساڑھے سات لاکھ عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں، ساحلوں پر تین ہزار چھوٹی کشتیوں کو کسی بھی قسم کی نقل و حرکت سے روک دیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تباہی کو تو نہیں روک سکتے لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ اتنے بڑی آفت کے باوجود ہلاکتوں کی تعداد ابھی صرف تین ہے۔

رینالڈو نے کہا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ اس میں گزشتہ طوفان کی طرح بہت زیادہ اضافہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر یقین اس لیے بھی زیادہ ہے کیونکہ حیان طوفان سے بہت زیادہ ہلاکتیں نہیں ہوتیں جو فلپائن میں آنے والے گزشتہ طوفانوں میں ہلاکتوں کا سب سے بڑا سبب بنا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 10 اپریل 2025
کارٹون : 9 اپریل 2025