اوگرا کی گیس نرخوں میں اضافے کیلیے درخواست
اسلام آباد: سوئی نادرن اور سدرن نے ڈالر کے مقابلے میں روپے قدرمیں کمی، ویل ہیڈ گیس پرائس میں اضافہ اور کمپنی اخراجات پورے کرنے کیلئے اوگرا سے یکم جنوری تا جون 2014کیلئے گیس ٹیرف 124اور14فیصد اضافے کی درخواست کردی ہے۔
ڈان نیوز کو موصول پٹیشنز کاپی کے مطابق سوئی نادرن کی انکم 235ارب 46کروڑ 80لاکھ روپے رہے گی۔
یکم جنوری 2014تاجون 2014 سوئی نادرن کو مجموعی طور پر 39ارب 69کروڑ 80لاکھ روپے کے شارٹ فال کاسامنا کرنا پڑے گا۔
ملک میں گیس بحران کے باوجود سوئی نادرن نے جنوری 2014تاجون 2014 پانچ لاکھ نئے گھریلو کنکشن لگانے کا پروگرام بنایا ہے جبکہ اس سے قبل اوگرا نے سوئی نادرن کو مالی سال 2013-14میں ڈھائی لاکھ گھریلو گیس کنکشن لگانے کی اجازت دی تھی۔ نئے گیس کنکشن لگانے کیلئے سوئی نادرن کو 4٫984ارب روپے کی ضرورت ہے۔
سوئی نادرن نے گھریلو صارفین سمیت تمام صارفین کے لئے پریسکرائبڈ پرائس میں124فیصد اضافے کیساتھ 131٫98روپے ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی ہے۔ سوئی نادرن نے گھریلو صارفین کے پہلے سلیب کا ٹیرف 106٫14روپے سے بڑھا کر 238٫12، دوسرے سلیب کا ریٹ 212٫28روپے سے بڑھا کر 344٫26اور تیسرے سلیب کا ٹیرف 530٫69روپے سے بڑھا کر 662٫67روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی درخواست کی ہے۔
سوئی نادرن نے کمرشل صارفین کا ٹیرف 530٫69روپے سے بڑھا کر 662٫67روپے ایم ایم بی ٹی یو ، سپیشل کمرشل صارفین (روٹی تندور) اور آئس فیکٹری کا ٹیرف 531٫39روپے سے بڑھا کر 663٫37روپے ایم ایم بی ٹی یو ،جنرل انڈسٹری 438٫14روپے سے بڑھا کر 570٫12روپے فی ایم ایم بی ٹی یو،سی این جی سٹیشنز کاٹیرف 577٫11روپے سے بڑھا کر 709٫09روپے ایم ایم بی ٹی یو، سیمنٹ فیکٹریز کا ٹیرف 658٫60روپے سے بڑھا کر 790٫58روپے ایم ایم بی ٹی یو،فیڈ سٹاک کیلئے فرٹیلائزرکا ٹیرف 102٫94روپے سے بڑھا کر 234٫92، فرٹیلائزر پلانٹس کی جانب سے بجلی کی پیداوار کیلئے استعمال کی جانے والی گیس کا ٹیرف 438٫14روپے سے بڑھا کر 570٫12روپے ایم ایم بی ٹی یو،واپڈ،آئی پی پیز اور کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس ٹیرف 438٫14روپے سے بڑھا کر 570٫12روپے ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی درخواست کی ہے۔
سوئی نادرن نے اوگرا سے یو ایف جی (چوری ولاسز) کی مد میں صارفین سے 7فیصد وصولی کی درخواست کی ہے۔ سوئی نادرن پٹیشن کے مطابق 7فیصد وصولی کی منظوری ملنے کے باوجود کمپنی کو اضافی یو ایف جی کے باعث 6ارب 78کروڑ 50لاکھ روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سوئی سدرن پٹیشن کے مطابق کمپنی کی کل آمدنی 158ارب 75کروڑ 60لاکھ روپے ہوگی جبکہ کمپنی اخراجات 172ارب 92کروڑ 10لاکھ روپے ہوں گے۔ ایل پی جی ائرمکس منصوبوں پر سبسڈی کیلئے سوئی سدرن کو 27کروڑ 80لاکھ روپے درکارہوں گے۔ سوئی سدرن کو یوں مجموعی طور پر 14ارب 44کروڑ 30لاکھ روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہوگا۔
سوئی نادرن کے برعکس سوئی سدرن نے گھریلو، مذہبی جگہوں، ہاسٹلز، سپیشل کمرشل صارفین (تندورروٹی) ، فوجی فرٹیلائزر کیلئے گیس ٹیرف برقرار رکھنے کی سفارش کی ہے جس کے باعث کراس سبسڈی میکنزم کے تحت دیگر صارفین کیلئے گیس ٹیرف 14فیصد اضافے کیساتھ 61روپے 45پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی ہے۔
سوئی سدرن نے کمرشل،آئس فیکٹری، انڈسٹریل، سی این جی، کیپٹو پاور پلانٹس، سیمنٹ فیکٹری، پاکستان سٹیل،فرٹیلائزر،کے ای ایس سی اور آئی پی پیزکیلئے گیس ٹیرف 434٫84روپے سے بڑھا کر 496٫29روپے ایم ایم بی ٹی یومقررکرنے کی درخواست کی ہے۔
سوئی نادرن نے اوگرا سے یو ایف جی (چوری ولاسز) کی مد میں صارفین سے 7فیصد وصولی کی درخواست کی ہے۔ سوئی نادرن پٹیشن کے مطابق 7فیصد وصولی کی منظوری ملنے کے باوجود کمپنی کو اضافی یو ایف جی کے باعث 6ارب 78کروڑ 50لاکھ روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سوئی سدرن نے اوگرا سے یو ایف جی (چوری ولاسز) کی مد میں صارفین سے 7فیصد وصولی کی درخواست کی ہے۔ سوئی سدرن پٹیشن کے مطابق 7فیصد وصولی کی منظوری ملنے کے باوجود کمپنی کو اضافی یو ایف جی کے باعث 2ارب 36کروڑ 60لاکھ روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وزارت پٹرولیم کے حکام کے مطابق اوگرا سوئی نادرن اور سدرن کی درخواست پر نومبر میں عوامی سماعت کے بعد گیس ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے گی۔ اوگراآرڈیننس کے تحت اوگرا گیس ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ وزارت پٹرولیم کو ارسال کرے گی جس کے بعد وزیراعظم کی مشاورت سے مختلف صارفین کو دی جانے والی کراس سبسڈی پر نظرثانی کی جائے گی۔