• KHI: Maghrib 6:56pm Isha 8:15pm
  • LHR: Maghrib 6:33pm Isha 7:59pm
  • ISB: Maghrib 6:41pm Isha 8:09pm
  • KHI: Maghrib 6:56pm Isha 8:15pm
  • LHR: Maghrib 6:33pm Isha 7:59pm
  • ISB: Maghrib 6:41pm Isha 8:09pm

طاہر نے ایک کھلاڑی آؤٹ کیا، باقی غلطی سے آؤٹ ہوئے، آفریدی

شائع October 24, 2013

آل راؤنڈر شاہد آفریدی۔ فائل فوٹو اے پی

لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ عمران طاہر بلاشبہ جنوبی افریقہ کا اچھا باؤلر ہے لیکن اس نے ایک آؤٹ اچھا کیا جبکہ باقی پاکستانی کھلاڑی اپنی غلطی سے آؤٹ ہوئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دبئی ٹیسٹ کے پہلے روز عمران طاہر نے پانچ پاکستانی کھلاڑیوں کو میدان بدر کر کے گرین شرٹس کی بساط 99 رنز پر لپیٹنے میں سب سے اہم کردار ادا کیا۔

نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم نے ساؤتھ افریقہ کے خلاف پہلا ٹیسٹ جیتا جو بڑی بات تھی اور دوسرے ٹیسٹ کی بھی جیت کی ہمیں توقع تھی لیکن نتائج توقعات کے برعکس سامنے آرہے ہیں۔

آل راؤنڈر نے کہا کہ اللہ کرے پاکستان میچ جیتے لیکن میچ میں چانسز سے فائدہ اٹھانا بہت ضروری ہوتا ہے چاہے وہ رن آؤٹ ہو یا کیچ کی شکل میں ہو۔

انہوں نے کہاکہ پہلے ٹیسٹ میچ میں ساؤتھ افریقہ کی طرف سے سٹین نے اچھی باؤلنگ کی، اس میں کوئی شک نہیں کہ جنوبی افریقہ کا عمران طاہر اچھا باؤلر ہے لیکن دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں اس نے ایک آؤٹ اچھا کیا ہے جبکہ باقی پاکستانی کھلاڑی اپنی غلطی سے آؤٹ ہوئے۔

جنوبی افریقہ بلے بازوں کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ کے سوال پر آفریدی کا کہنا تھا کہ ساؤتھ افریقہ کے بلے باز گریم سمتھ نے پاکستانی باؤلروں کے خلاف اچھی اننگزکھیلی۔

ٹیسٹ کھیلنے کے حوالے سے سوال پر والمی شہرت یافتہ کرکٹرز نے کہا کہ ٹیسٹ کھیلنا ماضی کا حصہ ہے اور اب مجھے اس کا کوئی شوق نہیں ہے ۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ ون ڈے سیریز ٹیسٹ سے مختلف ہے، ون ڈے سیریز میں مختلف پلاننگ سے ٹیم میدان میں اترتی ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ کپتان کو ایک یا دو دوروں کے لئے نہیں بلکہ ایک یا ڈیڑہ سال کے لیے بنانا چاہیے تاکہ اس کی پرفارمنس کا پتہ چل سکے۔

آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ مصباح ٹیم کو ٹھیک لے کر چل رہے ہیں، وہ نوجوان کھلاڑیوں سے زیادہ فٹ اور ان کی پرفارمنس بھی بہترین ہے۔

'وہ وکٹ پر 35 سے 40 اوورز کھڑے ہو سکتے ہیں اور نوجوان کھلاڑیوں کو ان کی پیروی کرنی چاہیے۔

شاہد آفریدی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ورلڈ کپ 2015کے لئے مصباح الحق کے بعد نوجوان کھلاڑیوں میں کوئی ایسا کھلاڑی نظر نہیں آرہا جو قومی ٹیم کی کپتانی کرے۔

اس موقع پر انہوں نے سابق کرکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر تنقید کرنے والے سابق کرکٹرزنے تو اس کھلاڑی کو مستقبل کا کپتان بھی بنادیا تھا جس کی ٹیم میں اپنی جگہ نہیں بنتی تھی۔

انہوں نے کہاکہ تنقید کرنے والوں کو پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، یہ مصباح الحق یا شاہد آفریدی کی ٹیم نہیں ہے بلکہ پاکستان کی ٹیم ہے، ٹیم کی جیت پر تو ہر کوئی واہ واہ کرتا ہے لیکن برے حالات میں بھی ٹیم کا ساتھ دینا چاہیے۔

جنوبی افریقہ سے ہونی والی ایک روزہ میچز کی سیریز میں کارکردگی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ساؤتھ افریقہ کے خلاف پرفارمنس نہ دکھانے کا کوئی جواز نہیں ہے، وہاں کی کنڈیشنڈ قومی ٹیم کے لیے موزوں ہیں، ساؤتھ افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں قومی ٹیم کو بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے کامیابی حاصل کرنی چاہیے۔

آل راؤنڈر نے کہا کہ میں مثبت سوچ کے ساتھ کھیلوں گا اور اپنی پرفارمنس میں تسلسل رکھوں گا، انہوں نے کہا کہ میری باؤلنگ اور بیٹنگ دونوں ٹیم کے لیے ضروری ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 اپریل 2025
کارٹون : 17 اپریل 2025