'جنوری میں عامر کے لیے اچھی خبر متوقع'
لاہور: پاکستان کرکٹ کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سٹہ بازی میں ملوث نوجوان فاسٹ باؤلر محمد عامر پر پانچ سالہ پابندی میں نرمی کر دے گی۔
اکیس سالہ عامر، سابق کپتان سلمان بٹ اور ساتھی باؤلر محمد آصف پر دو ہزار دس میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میچ کے دوران کثیر رقم کے عوض نو بال پھینکنے کا جرم ثابت ہونے کے بعد کھیلنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
آئی سی سی نے ہفتہ کو کہا تھا کہ انسداد بد عنوانی کے قواعد میں تبدیلی کے بعد وہ عامر کے کیس کا جائزہ لے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے جولائی میں آئی سی سی سے درخواست کی تھی کہ وہ عامر پر عائد پابندی میں نرمی لائیں تاکہ وہ قومی اکیڈمی میں ٹریننگ اور فرسٹ کلاس میچوں میں شرکت کر سکے۔
آئی سی سی جنوری میں منعقدہ ایک اجلاس میں نئے قواعد کا جائزہ لے گی اور پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی عامر پر پابندی میں نرمی کے حوالے سے پر امید ہیں۔
آئی سی سی اجلاس میں شرکت کے بعد بدھ کو لاہور ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں سیٹھی کا کہنا تھا کہ ' جنوری میں اچھی خبر آ سکتی ہے'۔
' میرے خیال میں عامر کو فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی اجازت مل جائے گی کیونکہ وہ پانچ میں سے چار سال پابندی کی سزا بھگت چکے ہیں'۔
سیٹھی کے مطابق، عامر پر پابندی ایک سخت فیصلہ تھا اور پی سی بی کا موقف رہا ہے کہ اسے اپنی غلطی تسلیم کرنے اور آئی سی سی کی بدعنوانی روکنے کی کوششوں میں معاونت کرنے پر سراہا جائے۔
' وہ ایک نوجوان کرکڑ ہیں اور انہیں بڑے پیمانے پر عوامی ہمدردی اور حمایت بھی حاصل ہے'۔
خیال رہے کہ عامر محض اٹھارہ سال کے تھے جب وہ سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہوئے، اور ان کا شمار بہترین نوجوان باؤلرز میں ہوتا تھا۔
گزشتہ ہفتہ اے ایف پی سے گفتگو میں عامر نے کہا تھا کہ وہ کرکٹ میدان میں دوبارہ آنے کے لیے انتہائی بے تاب ہیں۔