ہاتھ دھونے سے ایک لاکھ بچوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں
اسلام آباد: بچوں کو خطرناک بیماریوں سے بچانے کیلئے صابن سے ہاتھ دھونا ایک ویکسین کا اثر رکھتا ہے جبکہ کھانے سے قبل ہاتھ دھونے سے ڈائریا اور دیگر بیماریوں سے محفوظ رہ کر دسیوں ہزاروں بچوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔
منگل کے روز دنیا میں صابن سے ہاتھ دھونے کا چھٹا دن منایا جارہا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے تحت یونائیٹڈ نیشن فنڈ فور چلڈرن (یونیسیف) نے زور دیا ہے کہ پیٹ اور ڈائریا کے امراض میں مبتلا ہوکرپاکستان میں ہرروز 320 بچے لقمہ اجل بن جاتے ہیں اور پانچ سال سے کم عمر بچوں میں ہلاکتوں کی یہ اہم وجوہ میں سے ایک ہے۔
' گندے پانی کی نکاسی کا ناقص انتظام، صحت و صفائی کی ابتر صورتحال اور پانی تک عدم رسائی وہ مسائل ہیں جو عوام کو مزید غربت کی جانب دھکیل رہے ہیں اور موجودہ حکومت اسے حل کرنے کی کوشش کررہی ہے،' کلائمٹ چینج ڈویژن کے سیکریٹری راجہ حسن عباس نے کہا۔
پوری دنیا میں ڈائریا کا مرض پانچ سال سے کم عمر بچوں میں موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ دنیا بھر میں ڈائریا کے 17 لاکھ کیسز ہوتے ہیں اور چھ لاکھ بچے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ ڈائریا جیسے امراض سے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ عمر کے لحاظ سے ان کے قد اور وزن میں کمی رہ جاتی ہے۔
حال ہی میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا تھا کہ ڈائریا سے بچے نہ صرف مختلف امراض کے سامنے بے بس ہوجاتے ہیں بلکہ ان کے دماغی بڑھوتری بھی رکاوٹ ہوتی ہے اور اسی لئے نکاسی آب کیلئے سرمایہ کاری کرنا محفوظ اور پائیدار مسقتبل کیلئے ضروری ہے۔'
حکومتِ پاکستان یونیسیف کے تعاون سے پاکستان کے تمام صوبوں میں مخصوص ضلعوں میں تقریباً ایک کروڑ لاکھ بچوں ، خواتین اور مردوں کو نکاسی آب کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
دوسری جانب لیڈی ہیلتھ ورکرز اور اساتذہ کی مدد سے عوام کے مختلف طبقوں تک صابن سے ہاتھ دھونے، نکاسی آب اور صاف پانی کے استعمال سے آگہی فراہم کی جائے گی۔
یونیسیف نے دنیا کے تمام شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ کم از کم ایک خاندان تک ہاتھ دھونے کی اہمیت کا پیغام پہنچائے۔